سندھ نے نئے اسلحہ لائسنسوں کا اجرا روک دیا

اسلحہ لائسنسوں کا اجراء

نیوزٹوڈے: نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے صوبے بھر میں اسلحہ لائسنسوں کا اجراء روکنے کا حکم دے دیا۔اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ نے نئے اسلحہ لائسنس پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا جب تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ایک فعال نیٹ ورک جرائم پیشہ افراد کو کرائے پر بندوقیں فراہم کر رہا ہے۔تفتیش کاروں نے حالیہ اسٹریٹ کرائمز اور ٹارگٹ کلنگ میں نئے ہتھیاروں کے آثار دریافت کیے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والی گولیوں کے خول سابقہ ​​جرائم میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں سے میل نہیں کھاتے۔پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اب تک شہر میں اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے جامع رپورٹ تیار کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اب وفاقی تحقیقاتی ادارے متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے ان معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔حالیہ مہینوں میں کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سٹیزن-پولیس رابطہ کمیٹی (سی پی ایل سی) کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اس سال اگست کے مہینے میں 50 سے زائد کراچی والے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اسی طرح گزشتہ ماہ شہر بھر میں اسٹریٹ کرائمز کی مختلف وارداتوں میں 62 افراد کو قتل کیا گیا۔ مزید برآں ماہ کے دوران شہری 207 گاڑیوں، 5399 موٹر سائیکلوں اور 2464 موبائل فونز سے محروم رہے۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+