پاکستان میں تیار کردہ گاڑیوں کی افریقہ میں درآمد شروع

ماسٹر چانگن موٹرز

نیوزٹوڈے: ماسٹر چانگن موٹرز، ایک پاکستانی چینی مشترکہ منصوبے، نے اپنے Oshan X7 درمیانے سائز کے کراس اوور کی کینیا کو برآمد شروع کر دی ہے۔اگرچہ کمپنی نے باضابطہ طور پر اپنے برآمدی منصوبے کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن توقع ہے کہ وہ 12 اکتوبر کو اپنے کراچی پلانٹ میں ایک تقریب کے دوران ایسا کرے گی۔

اس سے قبل، چنگن پاکستان کے سی ای او دانیال ملک نے کہا تھا کہ کمپنی دائیں ہاتھ سے چلنے والی گاڑیاں، خاص طور پر پاکستان کے لیے ڈیزائن کی گئی دیگر علاقوں میں برآمد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔چنگن کی بنیادی کمپنی نے ابتدائی طور پر مقامی مارکیٹ کے لیے بائیں ہاتھ سے چلنے والی گاڑیاں تیار کیں۔دانیال نے یہ بھی بتایا کہ چانگن کی جانب سے پاکستان میں اسمبل کردہ گاڑیاں جنوبی افریقہ، ملائیشیا، انڈونیشیا اور دیگر جگہوں پر تقسیم کاروں کو فروخت کی جائیں گی جہاں دائیں ہاتھ سے گاڑی چلانے کا رواج ہے۔

یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان کو اہم اقتصادی چیلنجوں کا سامنا ہے، جن میں افراطِ زر اور بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت شامل ہے۔ سود کی شرحیں ریکارڈ سطح پر ہیں، جس سے کاروں کی مانگ مزید متاثر ہو رہی ہے۔ مزید برآں، پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، جس کا بوجھ صارفین پر پڑ رہا ہے۔

حکومت برآمدات کو بڑھانے کے لیے آٹو سیکٹر کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، جو درآمدی مواد پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ ابتدائی ہدف کل درآمدات کا 2 فیصد حاصل کرنا تھا لیکن مالی سال 2023 میں یہ ہدف پورا نہیں ہو سکا۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+