کے پی کے میں 9ویں جماعت کے 51% طلباء بورڈ کے امتحان میں فیل
- 16, اکتوبر , 2023
نیوزٹوڈے: ایک حالیہ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خیبر پختونخواہ (کے پی کے) کے نویں جماعت کے 51 فیصد طلباء سابقہ بورڈ کے امتحانات پاس کرنے میں ناکام رہے۔عہدیداروں نے امتحانی فارمیٹ میں روٹ لرننگ سے لے کر اسٹوڈنٹ لرننگ نتیجہ (SLO) یا تصوراتی سیکھنے میں تبدیلی کو ناکامی کی بلند شرح کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے اس کے لیے 20 ارب روپے کا بجٹ رکھا ہے۔ رواں سال کے لیے محکمہ تعلیم کے لیے 300 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبے بھر کے سرکاری سکولوں کے 269,367 طلباء میں سے صرف 49% ہی امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوئے۔پرائیویٹ سکولوں کے طلباء نے سرکاری سکولوں کے مقابلے بہت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، پاس ہونے کا تناسب 74 فیصد رہا۔
بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور کے حکام نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پچھلے پیپرز روٹ لرننگ پر مبنی تھے۔ صوبائی حکومت کے فیصلے کے بعد بورڈز کو 50 فیصد پرچے تصوراتی تعلیم پر مبنی کرنے کی ضرورت تھی۔
حکام کے مطابق نویں اور دسویں جماعت کے آئندہ امتحانات SLO پر مبنی ہوں گے۔ ایک تعلیمی بورڈ کے سربراہ نے تعلیمی سیشن کے وسط میں پیپر پیٹرن کو تبدیل کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مزید برآں، ایک سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ تصوراتی سیکھنے کا طریقہ کار طلبہ کے لیے بہت بہتر ہے۔
انہوں نے زیادہ تر تدریسی عملے کی نااہلی کی نشاندہی کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ کسی موضوع کے بارے میں اپنے طلباء کے تصور کو صاف نہیں کر پائیں گے۔
تبصرے