کراچی سرکاری افسر کا فارم ہاؤس جوان لڑکیوں کی قتل گاہ بن گیا
- 24, اکتوبر , 2023
نیوز ٹوڈے : چند روز قبل چادر میں لپٹی ہوئی ایک لڑکی کی دفن شدہ لاش کراچی میں سچل کے مقام سے برآمد ہوئی تھی پولیس کے مطابق یہ لڑکی کراچی کے فارم ہاؤس میں ایک ڈانس پارٹی کے دوران ممنوعہ دوا کے استعمال سے ہلاک ہوگئی تھی فارم ہاؤس کا مالک ایک سرکاری افسر ہے اس فارم ہاؤس کے مالک نے عملے سے لڑکی کی لاش کو چادر میں لپیٹ کر دفن کرنے کا کہہ دیا تھا پولیس کی تحقیاقت پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس فارم ہاؤس پر وقتاً فوقتاً پارٹیاں ہوتی رہتی ہیں اس دوران کئی جوان لڑکیوں کو یہاں لایا جاتا ہے انہیں نشہ آور دوائیں کھلائی جاتی ہیں ان ادویات کے استعمال سے کئی لڑکیوں کی جان بھی چلی جاتی ہے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران جب انہوں نے ایدھی اور چھیپا سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ انہیں حال ہی میں ایسی بارہ لڑکیوں کی لاشیں ملی ہیں جو کہ ایسی ادویات کا استعمال کر کے ہلاک ہوئی تھیں اور مرنے کے بعد ان کی لاشوں کو ویرانوں اور سڑکوں پر پھینک دیا گیا تھا ایدھی اور چھیپا نے ایسی بارہ نامعلوم لڑکیوں کی لاشوں کو مختلف مقامات پر دفن کیا ہے تحقیقات کے دوران پولیس نے فارم ہاؤس سے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ان ملزمان نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ انہیں فارم ہاؤس کے مالک جو کہ ایک سرکاری افسر ہے نے اس لڑکی کی لاش کو چادر میں لپیٹ کر دفن کرنے کا حکم دیا تھا لڑکی کا تعلق ملتان سے تھا فارم ہاؤس کا مالک لڑکیوں کو پیسے کا جھانسہ دے کر یا زبردستی فارم ہاؤس پر منگواتا تھا اس لڑکی کے ساتھ بھی اس نے ایسا ہی کیا اور لڑکی کے جاں بحق ہونے پر اس نے لاش کو سچل کے مقام پردفنانے کا حکم دے دیا تھا ۔
تبصرے