اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے دائمی گرفتاری وارنٹ جاری کر دیے
- 25, اکتوبر , 2023
نیوزٹوڈے: اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے بدھ کو فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس (ایف جے سی) کے باہر تشدد سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے نو رہنماؤں کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے حماد اظہر، شبلی فراز، مراد سعید، عمر ایوب خان اور علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ علی نواز اعوان، حسن خان نیازی، عمر سلطان اور محمد عاصم کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے۔
عدالت نے فرخ حبیب کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جنہوں نے رواں ماہ کے شروع میں پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔عدالت نے یہ فیصلہ طلبی کے باوجود ملزمان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر کیا ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ چونکہ ملزمان اشتہاری قرار دے چکے ہیں اس لیے انہیں گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔ یہ کیس مارچ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت میں ایف جے سی میں پارٹی چیئرمین عمران خان کی پیشی کے دوران پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان جھڑپوں سے متعلق ہے۔
پرتشدد تصادم میں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے دستے نے ایک دوسرے کے خلاف اینٹی رائٹ گیئر کا استعمال کیا اور مخالف فریق کو پیچھے دھکیلنے کے لیے دونوں طرف سے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ پی ٹی آئی نے اپنی گاڑیوں کو آگ لگانے کے لیے پٹرول بموں کے ساتھ ساتھ پولیس کے خلاف پتھروں کا بھی استعمال کیا۔ہجوم نے ایک پولیس چوکی کو بھی آگ لگا دی اور تصادم کے دوران 25 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے۔
اس کے بعد عمران اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور گولڑہ پولیس اسٹیشن میں مقدمات درج کیے گئے، دعویٰ کیا گیا کہ سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے پولیس پر حملہ کیا اور فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس، اسلام آباد کے باہر بدامنی پیدا کی۔
پی ٹی آئی رہنما پرویز الٰہی کو ستمبر میں اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جب اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے مینٹیننس آف پبلک آرڈر (MPO) آرڈیننس کے سیکشن 3 کے تحت ان کی نظر بندی کو معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کی ہدایت کی تھی۔ منگل کو الٰہی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبر تک توسیع کر دی گئی۔
تبصرے