پی ٹی آئی رہنماؤں کی جائیدادیں نیلام کرنے کا فیصلہ

پی ٹی آئی رہنماؤں کی جائیدادیں نیلام

نیوزٹوڈے: ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انسداد دہشتگردی کے کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی جائیدادیں نیلام کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے بائیس رہنماؤں کی جائیدادیں کی کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ علیمہ خان اور عظمی خان سمیت ، علی امید، اعظم سواتی، مراد سعید ، میاں اسلم اقبال، فرخ واسف اور دیگر بائیس رہنماوں کو کاروائی کے آغاز میں عدالت نے اشتہاری قرار دے دیا۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی جیت میں، لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے پیر کو متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کو عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ کی رہائش گاہ لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا۔

بوہڑ بازار کی ایک تاریخی عمارت مشہور لال حویلی میں اے ایم ایل رہنما کا سیاسی دفتر بھی ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے فیصلے میں حویلی کو سیل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔گزشتہ ماہ ای ٹی پی بی نے لال حویلی کو یہ کہتے ہوئے سیل کر دیا تھا کہ راشد کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات درست نہیں ہیں۔ 21 ستمبر کو، ای ٹی پی بی نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں قابضین کو نکالنے کے لیے آپریشن کیا۔

ایک ویڈیو بیان میں اے ایم ایل کے سربراہ کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے کہا کہ حویلی شیخ صدیق کے نام پر 1988 میں رجسٹرڈ ہوئی تھی، انہوں نے کہا تھا کہ جائیداد کا تمام ریکارڈ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو جمع کر دیا گیا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+