لاہور میں اسموگ کے ڈیرے سکولز، ہوٹلز اور تمام دفاتر بند

اسموگ کا مسئلہ سنگین

نیوز ٹوڈے : پاکستان کے مختلف شہروں میں اسموگ کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے اسموگ کے باعث پنجاب کا شہر لاہور اس وقت دنیا کا سب سے آلودہ شہر بن چکا ہے اسموگ کے باعث لوگوں میں گلے، سانس اور آنکھوں کی بیماریاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں پنجاب میں ہر طرف اسموگ کے بادل نظر آرہے ہیں ڈاکٹروں کے مطابق اسموگ سے بچے اور بوڑھے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں یہ تو اسموگ کے ظاہری نقصانات ہیں لیکن اس آلودگی سے انسانی صحت کو ایسے نقصان بھی پہنچتے ہیں جو فوری طور پر نظر نہیں آتے-

لیکن کئی موذی امراض کا باعث بنتے ہیں جیسے پھیپھڑوں کا خراب ہونا اور کینسر وغیرہ اسموگ سے متاثرہ افراد کے پھیپھڑے کالے ہو جاتے ہیں جسے بلیک لنگر کی بیماری کہتے ہیں لاہور کے شہریوں کو گھروں سے باہر نکلنے سے منع کر دیا گیا ہے خصوصاً رات کے وقت شہریوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایات کی گئی ہیں اور ضرورت کے وقت گھر سے نکلنے پر ماسک پہننے کی تاکید کی گئی ہے لاہور ، وزیر آباد اور گوجرانوالہ میں اسموگ کا زیادہ خطرہ درپیش ہے لاہور میں اسموگ اس وقت اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ عام حالات میں اگر ایئر کولٹی انڈکس 200 تک پہنچ جاۓ تو اس کے بعد حالت خطرناک ہوتی ہے لیکن لاہور کا ایئر کوالٹی انڈکس اس وقت 370 تک پہنچ چکا ہے جو انتہائ خطرناک صورتحال ہے اس لیے عارضی طور پر لاہور میں سکول ، دفاتر ، سینما گھروں اور ہوٹلوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+