پاکستان کا قرضہ کیسے ختم کیا جائے، عوام پر ٹیکس لگائیں یا حکومتی اخراجات کم کریں؟

پاکستان کی معشیت

نیوزٹوڈے:  وفاقی وزیر نے مشورہ کیا جائے کہ حکومت کے اخراجات اور توانائی کو کم کیا جائے۔ دس فیچر سمٹ سے گفتگو کے دوران ، نگراں وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معائدے کے تحت توانائی کی قیمت میں کمی کی جائے گی۔ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر چار ارب سے زیادہ ہو کر سات ارب ڈالر تک جا پہنچے ہے۔ نگراں حکومت کا کام معشیت میں استحکام لانا اور ساتھ ہی آئی ایم ایف پرگرام میں کو عمل کرانا تھا۔

اور ساتھ ہی اس عمل سے سات ارب ڈالر کا قرضہ لینا تھا۔ کانفرنس سے خطاب کے دوران نگراں وزیر نے بیان دیاہے کہ آئی ایم ایف سے مزید 700 ملین کی فراہمی کا معائدہ بھی ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قرضے سے ہمارے ملک کی معشیت بہتر ہو سکتی ہے اور 2047 میں یہ دو ٹریلین تک جا سکتی ہے۔ حکومت عوام سے ٹیکس لینے کے بہتر مواقع ڈھونڈ رہی ہے اور ٹیکس بیس کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا بھی نافذ کر رہی ہے۔  حکومت کے اخراجات کو بھی کم کرنا ہو گا تاکہ، قرضے کو جلد از جلد  مل کر ختم کیا جائے- 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+