سرکاری ملازمین کو "صاحب" کے لقب سے بلانے پر پابندی عائد
- 17, نومبر , 2023
نیوزٹوڈے: سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کے لقبوں کے ساتھ لفظ "صاحب" کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔بدھ کو سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا میں 10 سالہ بچے کے قتل کے ملزم کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی، اس دوران خیبرپختونخوا کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے تفتیش کے معیار پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ’’سر‘‘ کہنے پر سرکاری وکیل کی سرزنش کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ”سر“ کہہ کر سب کا دماغ خراب کر دیا، اہلکار صرف ڈی ایس پی تھا اور وہ بھی نااہل۔سپریم کورٹ نے آرڈر شیٹ میں افسران کے عہدوں کے ساتھ لفظ ’’صاحب‘‘ کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ افسران کے عہدوں کے ساتھ استعمال ہونے والا لفظ آزادی کے حصول کی بنیاد کی نفی کرتا ہے۔ اس لفظ نے سرکاری افسران اور ملازمین کو احتساب سے بالاتر کر دیا۔
مقدمے کے ملزم کو سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی تھی، اور کہا گیا تھا کہ پولیس نے بچے کی موت کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے کوئی تفتیش نہیں کی۔ یہ ایک ناقص تفتیش کی مثال کے طور پر حوالہ دینے کا بہترین معاملہ ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کے پی پولیس کی جانب سے بدترین تحقیقات کی جاتی ہیں، جب کہ انہوں نے عدالت میں تفتیشی افسر سے معلومات اکٹھی کرنے پر کے پی کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی سرزنش بھی کی، اور کہا کہ وہ کمرہ عدالت کو اپنا دفتر سمجھتے ہیں۔
تبصرے