بشری بی بی کے سابقہ شوہر کی عمران خان اور اپنی سابقہ اہلیہ پر الزامات کی بوچھاڑ

دھماکہ خیز الزام

نیوزٹوڈے:  پیر کے روز سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر دھماکہ خیز الزامات عائد کیے ہیں۔ ایک خصوصی انٹرویو میں،  مانیکا نے مبینہ افیئر کی پیچیدہ تفصیلات کا انکشاف کیا جس کی وجہ سے ان کی خاندانی زندگی تباہ ہو گئی۔

خفیہ ملاقاتیں اور رات گئے کالز

مانیکا نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے درمیان ملاقاتیں اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنوں کے دوران بشریٰ بی بی کی بہن مریم وٹو کی سہولت سے شروع ہوئیں۔ مانیکا کی والدہ کے انتباہ کے باوجود، جو عمران خان کو نا مناسب سمجھتی تھیں، دونوں نے مبینہ طور پر رات کو فون پر خفیہ باتیں کرنا شروع کر دیں۔ فرح گوگی نے عمران خان کی درخواست پر بشریٰ کو مبینہ طور پر ایک خفیہ فون نمبر فراہم کیا جس کے بعد دونوں کے درمیان خفیہ گفتگو ہوئی۔

مانیکا کے مطابق عمران خان بغیر اجازت ان کے گھر جاتے تھے جس سے گھر والوں میں پریشانی ہوتی تھی۔ مانیکا نے دعویٰ کیا کہ اس نے بشریٰ کی عمران خان کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں دریافت کیں، جس کے نتیجے میں تصادم ہوا جہاں انہوں نے مبینہ طور پر ایک نوکر کی مدد سے عمران خان کو گھر سے باہر نکال دیا۔

طلاق کی تاریخ کا تنازعہ

ان کی طلاق سے چھ ماہ قبل بشریٰ بی بی نے مبینہ طور پر مانیکا سے علیحدگی اختیار کی اور پاکپتن میں اپنے والدین کے گھر چلی گئی۔ مانیکا نے مصالحت کی کوشش میں بشریٰ سے ممکنہ طلاق کے بارے میں سامنا کیا۔ تاہم وہ خاموش رہا۔ 14 نومبر 2017 کو مانیکا نے طلاق کا سرٹیفکیٹ فرح گوگی کو بھیجا، جس نے بعد میں فون کرکے تاریخ میں تبدیلی کی درخواست کی۔ مانیکا نے الزام لگایا کہ عمران خان کے سیاسی عزائم کی خاطر ان پر خاموش رہنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا، اس پیغام کے ساتھ کہ ’اگر عمران وزیراعظم بننا چاہتے ہیں تو آپ خاموش رہیں‘۔

شادی سے بے خبری 

مانیکا نے انکشاف کیا کہ بشریٰ بی بی کی عمران خان سے شادی کے بارے میں نہ تو وہ اور نہ ہی ان کے بچوں کو علم تھا جب تک کہ ان کی طلاق کے ڈیڑھ ماہ بعد میڈیا میں خبر نہیں آئی۔ اس انکشاف نے پی ٹی آئی چیئرمین کی ذاتی زندگی میں پیچیدگی کی ایک نئی تہہ ڈال دی ہے، جس سے ان کے قریبی لوگوں کی زندگیوں پر ان کے روحانی مشاغل کے اثرات کے بارے میں سوالات اٹھتے ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+