دودھ میں 60 فیصد پانی ملا کر کم قیمت پر فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع

دودھ کی سرکاری قیمت

نیوزٹوڈے:   دودھ کی قیمتوں میں کمی کرکے دودھ فروشوں نے دودھ میں پانی ملانا شروع کردیا۔ لیاقت آباد میں قائم مقام اسسٹنٹ کمشنر ندیم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دودھ کی سرکاری قیمت 200 روپے ہے جب کہ دکاندار اس میں زیادہ پانی ملا کر کم قیمت پر فروخت کر رہے ہیں۔ کارروائی کے دوراندکانداروں کے خلاف فوری طور پر ایکشن لیا گیا اور دکانیں بھی سیل کر دیں گئیں۔مزید انہوں نے بتایا کہ دودھ  میں کم از کم 60 فیصد پانی استعمال ہوا جس کے بعد ناقص دودھ کو ضائع کر دیا گیا۔

لاہور، فیصل آباد، لیاقت آباد اور پنجاب کے بڑے شہروں میں صرف 20 فیصد دودھ پینے کے قابل ہے، اس کے علاوہ 80 فیصد دودھ ملاوٹ اور صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اے سی ندیم اورنگزیب کی جانب سے سبزیوں، پھلوں، چکن، دودھ اور انڈوں کی پرائس کنٹرول اور حکومتی نوٹیفکیشن پر عملدرآمد پر بھی سخت کارروائی کی گئی۔

دکانداروں پر پانچ سے بیس ہزار تک  جرمانہ عائد کیا گیا۔اسٹنٹ کمشنر ندیم اورنگزیب  نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی اور اس کاروبار سے وابستہ افراد  حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں۔ بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+