کرکٹر پر 6 سال کیلئے تمام قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد

مارلن سیموئلز

نیوزٹوڈے:  ویسٹ انڈیز کے سابق آل راوٗنڈر مارلن سیمو ئلر  پر یو اے ای میں محدود اوور کے مقابلے کھیلتے ہوئے آئی سی سی کے انسداد بد عنوانی کوڈ کی چار گنتی کی خلاف ورزی کرنے پر چھے سال کے لیے تمام کرکٹ سے پابندی لگا دی ہے۔ کھلاڑی نے دو مرتبہ اپنی ٹیم کو ورلڈ کپ جتوایا تھا ، جس کے  باوجود ان پر تمام فارمیٹ کے میچز پر پابندی لگا دی گئی۔ ان پر یہ الزامات 2021 میں لگائے گئے تھے۔ آئی سی سی نے یہ بھی کہا کہ سیموئلز بدعنوانی کے کیس میں قید تھے اور ان کے پاس کچھ اہم معلومات بھی تھی جو انہوں نے چھپائی تھی۔ 

ایلکس مارشل، آئی سی سی کے جنرل منیجر، ایچ آر اینڈ انٹیگریٹی یونٹ نے کہا کہ سیموئلز پر پابندی ایک مضبوط رکاوٹ کے طور پر کام کرے گی۔ "سیموئلز نے تقریباً دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی، جس کے دوران انہوں نے انسداد بدعنوانی کے متعدد سیشنز میں شرکت کی اور بخوبی جانتے تھے کہ انسداد بدعنوانی کوڈز کے تحت ان کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔ اگرچہ وہ اب ریٹائر ہو چکے ہیں، مسٹر سیموئلز اس وقت شریک تھے جب جرائم کا ارتکاب کیا گیا تھا۔

مارشل نے کہا کہ چھ سال کی پابندی کسی بھی شریک کے لیے ایک مضبوط رکاوٹ کے طور پر کام کرے گی جو قواعد کو توڑنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ سیموئلز نے 2012 اور 2016 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل میں ویسٹ انڈیز کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے۔ انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں 11000 سے زیادہ رنز بنائے۔ مئی 2008 میں "رقم، یا فائدہ یا دیگر انعام حاصل کرنے کے جرم میں مجرم پائے جانے کے بعد ان پر دو سال کی پابندی عائد کر دی گئی تھی جو اسے یا کرکٹ کے کھیل کو بدنام کر سکتی ہے"۔

 

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+