اگر عمران خان کی حکومت جاری رہتی تو کیا ہوتا؟
- 24, نومبر , 2023
نیوزٹوڈے: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرپرسن اور سابق صدر آصف علی زرداری نے سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف تازہ دعویٰ کیا ہے۔ جیو نیوز پر تازہ ترین انٹرویو میں انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان کی حکومت نے ان کی پارٹی کو مرکز میں چھ وزارتیں دینے کی پیشکش کی تھی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگر عمران خان کی حکومت رہتی تو پاکستان اس وقت دنیا سے کٹ کر رہ جاتا اور ہم ٹرک میں نوٹ بھر بھر کہ ایک کلو دودھ لینے جانے۔ سابق پاکستان کے صدر آصف ذرداری نے کہا کہ عمران خان کی سوچ سمجھ سے باہر ہے، وہ جس طرح کا نظریہ لے کر چل رہا تھا اس سے پاکستان کو اچھا خاصہ نقصان ہونا تھا۔
آصف زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت "مائنس زرداری" پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنا چاہتی ہے، اور اس کو سہولت فراہم کرنے کے لیے انہیں ملک چھوڑنے کا کہا گیا۔انہوں نے پی ٹی آئی پر پاکستان کی معیشت اور دو طرفہ تعلقات کو تباہ کرنے کا الزام بھی لگایا۔پی پی پی کے عہدیدار نے مزید الزام لگایا کہ عمران خان 2028 تک اقتدار میں رہنے کے لیے ایک فوجی افسر کی مدد سے "آر او الیکشن" (دھاندلی زدہ انتخابات) کرانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران کامیاب ہو جاتے تو پاکستان اس قدر شدید معاشی بحران کا شکار ہو جاتا کہ ایک لیٹر دودھ خریدنے کے لیے پیسے سے بھرے ٹرک کی ضرورت پڑتی۔انتخابات کے قریب آتے ہی زرداری نے کہا کہ ان کی پارٹی سرگرمی سے مہم چلا رہی ہے، کیونکہ یہ یقینی ہے کہ عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہوں گے۔
تبصرے