چین کا پاکستان کو مہنگا ترین تحفہ، قیمت جان کر آپ حیران رہ جائے گے
- 30, نومبر , 2023
نیوزٹوڈے: پاکستان کو چین سے 1 ملین امریکی ڈالر مالیت کے 25 بجلی کا پتہ لگانے والے سینسرز کا تحفہ مل گیا جو پورے ملک میں لگائے جائیں گے۔پاکستان میں آسمانی بجلی گرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر، بالخصوص تھرپارکر ضلع میں، پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے چین سے 1 ملین امریکی ڈالر مالیت کے 25 آسمانی بجلی کا پتہ لگانے والے سینسرز حاصل کیے ہیں جو پورے ملک میں نصب کیے جائیں گے۔
حکام نے بدھ کو کہا کہ یہ آسمانی بجلی گرنے کی وارننگ کی صلاحیت کو بہتر بنائے گا اور انسانی جانوں اور مویشیوں کے نقصان کو روکے گا۔پچھلے کچھ سالوں سے، آسمانی بجلی گرنے کی تعدد میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر تھرپارکر کے علاقے میں، جس کے نتیجے میں قیمتی جانیں اور مویشیوں کا نقصان ہوا ہے۔ اب ہم نے یہ ڈیٹیکٹر حاصل کر لیے ہیں تاکہ ہماری بجلی کی وارننگ کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے اور قیمتی جانوں اور املاک کو بچایا جا سکے،” مہر صاحبزاد خان، ڈائریکٹر جنرل پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) نے دی نیوز کو بتایا۔
ضلع تھرپارکر میں گزشتہ چند سالوں کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں، خاص طور پر 2019 میں جب آسمانی بجلی گرنے کے ایسے ہی ایک واقعے میں درجنوں افراد اور سینکڑوں مویشی ہلاک ہوئے تھے۔ اس سال بھی اب تک ایسے متعدد واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں، جس کے نتیجے میں تھرپارکر میں متعدد انسانی اموات اور مویشیوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔
تمام لائٹنگ سسٹم کی لاگت تقریباً 10 لاکھ امریکی ڈالر ہے لیکن یہ مفت فراہم کی جا رہی ہے، ڈائریکٹر جنرل پی ایم ڈی نے کہا کہ چینی انجینئرز بھی پی ایم ڈی کی تنصیب اور اپ گریڈیشن میں مدد کر رہے ہیں۔ صاحبزاد خان نے کہا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں چین سے لانگ رینج لائٹنگ ڈیٹیکٹر بھی حاصل کر رہے ہیں تاکہ 1,400 کلومیٹر تک ایسے واقعات کی پیشن گوئی کی جا سکے۔ وہ پورے پاکستان کا احاطہ کریں گے اور بروقت وارننگ پیدا کرنے میں مدد کریں گے۔
ڈاکٹر زاہد، فاروق ڈار، محمد امجد اور دیگر سمیت پی ایم ڈی کے دیگر سینئر حکام کے ہمراہ مہر صاحبزاد خان نے کہا کہ آسمانی بجلی ایک قدرتی موسمی رجحان ہے جس سے جان و مال کے لیے اہم خطرات لاحق ہوتے ہیں لیکن یہ آلات قبل از وقت وارننگ دے کر خطرات کو کم کرنے میں مدد کریں گے۔
جولائی میں، ایک 3-D بجلی کا پتہ لگانے کا نظام فراہم کیا گیا تھا۔
تبصرے