سندھ نے رینجرز کے لیے 2 ارب روپے مسترد کر کے، اسکولوں کے لیے 3.3 ارب روپے کا مطالبہ کر دیا

پیرا ملٹری فورس

نیوزٹوڈے:   سندھ کی نگراں حکومت نے   رینجرز کے لیے گاڑیاں اور اینٹی رائٹ گیئر، واٹر کینن اور مواصلاتی آلات کی خریداری کے لیے 2 ارب روپے مانگنے کی تجویز ٹھکرا دی-تفصیلات کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے تجویز پیش کی گئی جس میں کابینہ کو پیرا ملٹری فورس کی ضروریات سے آگاہ کیا گیا۔ محکمہ داخلہ نے کہا کہ رینجرز کو انسداد فسادات کے لیے 2 ارب روپے درکار ہیں، کیونکہ وہ ہجوم کے انتظام میں سندھ پولیس کی مدد کرتے ہیں۔

مزید برآں، کابینہ کو آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر رینجرز کی آپریشنل صلاحیت بڑھانے کی ضرورت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ تاہم، کابینہ نے درخواست کردہ فنڈز فراہم کرنے کے خلاف فیصلہ کیا اور اس کے بجائے ۔ اینٹی رائٹ گیئر اور گاڑیاں خریدنے کے لیے 357 ملین روپے مختص کئے.دوسری جانب کابینہ نے 20 ارب روپے کی منظوری دے دی۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں تقریباً 9,900 اسکولوں کی عمارتوں کی مرمت کے لیے 3.3 بلین روپے رکھے گئے ہیں جن میں کراچی میں 1,015، حیدرآباد میں 4,520 اور سکھر میں 4,366 عمارتیں شامل ہیں۔

ان اسکولوں کی عمارتوں کی نشاندہی آئندہ عام انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشنز کے قیام کے لیے موزوں مقامات کے طور پر کی گئی ہے۔محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق ان اضلاع کے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور ایگزیکٹو انجینئرز نے پولنگ سٹیشنز کے لیے سکولوں کا انتخاب کیا۔ تاہم، ان کی مرمت اور دیکھ بھال پر 3.3 ارب  روپے لاگت آئے گی۔ جس کی کابینہ نے منظوری دی۔

کابینہ کی منظوری کے بعد ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ محکمہ تعلیم کو اپنے کھاتوں میں رقم آنے میں ہفتے لگیں گے۔ مزید برآں، ٹینڈرنگ کے عمل میں بھی کچھ وقت لگنے کی امید ہے، جس سے مرمت کے کام کی تکمیل کے لیے کم سے کم وقت باقی رہ جائے گا۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+