نواز شریف کو سزا دینے والے جج نے گھر آکر معافی مانگی، رانا ثنااللہ کے اہم بیانات

رانا ثنااللہ

نیوزٹوڈے:   مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو سزا دینے والے جج نے گھر آکر ان سے معافی مانگی تھی ، جج کو اسی بنا پر فارغ کر دیا گیا تھا لیکن سزا بحال رکھی گئی۔  مارنگ شو میں گفتگو کے دوران رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ نارووال میں پارٹی ارکان کے سرمیان ناراضی ایک حلقے کی وجہ سے ہے، جب ایک ٹکٹ ہر تیرہ ، تیرہ امیدوار ہو گے تو تب یہ احتجاج تو ہو گا ، لیکن پارلیمانی بورڈ میرٹ پر حلقے میں ٹکٹ کا فیصلہ کرے گا  تو ہی یہ معاملہ حل کیا جائے گا۔ سیاستدانوں کے بچے اگر سیاست میں دلچسپی لے تو اس میں اچھنبے کی کیا بات ہیں، اگر ایک ڈاکٹر کا بیٹا ڈاکٹر بن سکتا ہے تو سیاستدان کا بیٹا سیساتدان کیو نہیں بن سکتا ۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی دو اپیلیں زیر التوا تھیں اویر ایک میں ضمانت ہو چکی ہے، جبکہ دوسری تاریخ کی سماعت میں ایک یا دو دن لگے گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سزا تو ایک مذاق ہے ، سزا دینے والے جج نے باقاعدہ گھر آکر معافی بھی مانگی اور کہا کہ ان پر دباو تھا اور اس لیے جج ملک ارشد مرحوم کو سروس سے بھی نکالا گیا تھا لیکن یہ سزا بحال رہےگی۔ یہ سزا ختم ہونے کے بعد نواز شریف یہ الیکن لڑنے کے قابل ہوئے اور انہوں نے کہا کہ کامیابی کی صورت میں یہ چوتھی بار بھی وزیر اعظم کا حلف بھی اٹھائیں گے۔ 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+