افغان خواتین کی تعلیم پرپریشان لوگ غزہ کی خواتین پر بھی توجہ دیں: مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان

نیوزٹوڈے:   پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کے ساتھ ایک سفارتی گفتگو میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر عالمی توجہ دینے کی پر زور اپیل کی۔خطے میں معصوم جانوں بالخصوص خواتین اور بچوں کے بڑے نقصان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے اسرائیل کی مسلسل پشت پناہی کرنے پر مغربی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات کے دوران غزہ کی صورتحال سے آگے بڑھ کر بات چیت ہوئی، جس میں اہم موضوعات جیسے کہ افغانستان اور بھارت کے ساتھ پاکستان کے تعلقات، افغانستان میں خواتین کی تعلیم اور دیگر باہمی مفادات شامل ہیں۔

پولیس نے منظور پشتین کا سات روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا۔جے یو آئی کے سربراہ نے غزہ میں ہلاکتوں کے تشویشناک اعدادوشمار پر روشنی ڈالی، اسرائیل کے بارے میں مغرب کے موقف کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا۔مولانا فضل الرحمان نے پرجوش انداز میں کہا کہ غزہ میں چار ہزار خواتین، چھ ہزار بچے اور بیس ہزار شہری بموں کا نشانہ بن چکے ہیں، اس کے باوجود مغرب اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے غزہ میں قتل عام اور امن کے نام پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔اس کے جواب میں برطانوی ہائی کمشنر نے مولانا فضل الرحمان سے افغانستان میں خواتین کی تعلیم کے لیے تعاون طلب کیا۔خواتین کی تعلیم کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے مولانا نے مغرب اور اسلام کے درمیان ثقافتی فرق کو تسلیم کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی ثقافتی باریکیوں کو تسلیم کرے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ خواتین کی تعلیم کے لیے کوششوں کو خطے میں رائج اسلامی اور پشتون پس منظر کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

انسانی حقوق کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا نے ہائی کمشنر کو یاد دلایا کہ افغانستان میں تعلیم کے حوالے سے فکرمند افراد کو غزہ کی خواتین اور بچوں پر بھی توجہ مرکوز کرنی چاہیے جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللہ، جلال الدین ایڈووکیٹ، اور مفتی ابرار نے شرکت کی، اس اجلاس میں سفارت کاری، ثقافتی افہام و تفہیم اور عالمی انسانی تحفظات کے پیچیدہ تقاطع پر روشنی ڈالی گئی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+