فوجی عدالتوں میں سول افراد کے خلاف کیس چلانے کا فیصلہ آ گیا

کیس چلانے کا فیصلہ

نیوز ٹوڈے :   فوجی عدالتوں میں سول افراد پر کیس چلانے کا فیصلہ معطل کر دیا گیا تھا اب سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سول افراد پر بھی کیس چلانے کی اجازت دے دی لیکن وہ 102 افراد جن کے کیس فوجی عدالتوں میں چل رہے ہیں ان کے خلاف تب تک کوئی فیصلہ نہیں سنایا جائے گا جب تک اس کیس کی اپیلوں پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں سنا دیا جاتا اس کیس کا فیصلہ جسٹس طارق مسعود نے چھ ججوں کے بنچ کے ساتھ مل کر سنایا ۔

چھ ججوں میں سے پانچ ججوں نے فوجی عدالتوں میں سول افراد کے خلاف کیس چلانے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ ایک جج نے اس فیصلے کی مخلافت کی جسٹس مسرت حلالی نے فوجی عدالتوں میں سول افارد کے کیس چلانے کی مخالفت کی سپریم کورٹ نے 23 اکتوبر کو فوجی عدالتوں میں سول افراد کے خلاف کیس چلانے کو کلعدم قرار دیا تھا وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+