پاکستان پر حملوں میں افغانستان کا ہاتھ

    نیوز ٹوڈے : پاکستان میں آۓ روز دہشتگردی کے واقعات  میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے اور ان دہشتگردوں کا ہدف سیکیورٹی ادارے ہیں  آج پھر ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا آج کے  اس حملے کی ذمہ داری انصار الجہاد نامی گروپ نے قبول کر لی ہے انصار الجہاد نامی گروہ ایک بالکل نیا گروپ ہے اس سے پہلے 12 دسمبر کو ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فوسز کی چیک پوسٹ پر جو حملہ ہوا تھا اس کی ذمہ داری تحریک جہاد ہاکستان نامی گروپ نے اپنے سر لی تھی  تحریک جہاد نامی گروپ بھی ایک نیا گروہ ہے اور فروری میں پہلی مرتبہ اس گروہ کا نام سنا گیا ہے ان تمام کاروائیوں میں سیکیورٹی اداروں کو ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس کی ذمہ داری مختلف ناموں کے گروہ قبول کر رہے ہیں پاکستان کی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے

      پاکستان کی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے  کہ اصل میں پاکستان میں ہونے والی تمام دہشتگردانہ کاروائیوں کے پیچھے تحریک کالعدم پاکستان کا ہی ہاتھ ہے در اصل تحریک کالعدم پاکستان نئی حکمت عملی کے ساتھ نۓ  گروپوں کو مختلف ناموں کے ساتھ متعارف کرا رہی ہے تاکہ سارا دباؤ اس پر نہ پڑے کیونکہ پاکستان کافی عرصے سے افغانستان حکومت پر ٹی ٹی پی کے خلاف اقدامات کرنے پر زور ڈال رہا ہے اگر ٹی ٹی پی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرے گی تو افغانساتن حکومت پر اس کا دباؤ پڑے گا افغانستان میں طالبان حکومت بننے کے بعد ٹی ٹی پی کافی مضبوط ہو چکی ہے ٹی ٹی پی کو افغانستان کی مکمل حمایت حاصل ہے اور وہ پاکستان  کے خلاف لگاتار کاروائیاں کر رہی ہے البتہ اس جماعت کی حکمت عملی جو بھی ہو پاکستان کی حکمران جماعت اچھی طرح جانتی ہے کہ ان حملوں کے پیچھے اصل میں تحریک طالبان پاکستان ہی ہے اور اسے افغانستان کی پشت پناہی حاصل ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+