غیرت کے نام پر قتل ہونے والی لڑکی کے والدین کو اطالوی عدالت نے عمر قید کی سزا سنا دی

والدین کے ہاتھوں قتل

نیوز ٹوڈے :    نام نہاد غیرت کے نام پر والدین کا اپنی بیٹی کو قتل کرنے کے شرمناک اور بزدلانہ فعل پر پوری دنیا میں پاکستانی قوم کا سر جھک گیا اٹلی میں مقیم پاکستانی خاندان کی لڑکی نے والدین کی پسند سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر والدین نے اپنی بیٹی کو قتل کر دیا یہ واقعہ اپریل 2021 میں پیش آیا جب اٹلی سے ثمن اچانک لاپتہ ہو گئی 2022 کو اٹلی پولیس کو اس کی لاش کی باقیات اس کے گھر کے سامنے سے ملی تھیں ۔

تحقیقات کے مطابق مقتولہ ثمن کے والدین نے اس کو پاکستان میں شادی کرنےکیلیے لے کر جانا تھا لیکن ثمن نے ان کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا جس پر اس کے والدین نے اسے قتل کر دیا اور خود مفرور ہو گۓ پولیس نے ثمن کے مفرور والد شبر عباس کو گزشتہ برس پاکستان کے ایک گاؤں سے گرفتار کر لیا تھا ثمن کی والدہ اب بھی مفرور ہے اور پولیس کے مطابق وہ پاکستان میں ہی چھپی ہوئی ہے اطالوی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوۓ مقتولہ کے والدین کو مجرم قرار دیتے ہوۓ عمر قید کی سزا سنا دی اور مقتولہ کے چچا کو دس سال قید کی سزا سنا دی گئی اور اس کے دو کزنز کو بری کر دیا گیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+