سائفر کیس، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور

عمران خان اور شاہ محمود قریشی

نیوزٹوڈے:   سپریم کورٹ نے جمعے کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرلی۔عبوری چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے دس دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کی جانب سے سیاسی رہنماؤں کے جیل ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے بعد گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کے بانی اور ان کے نائب پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ 2023 کے تحت قائم خصوصی عدالت نے دوسری مرتبہ سائفر کیس میں فرد جرم عائد کی تھی۔دونوں سیاستدانوں نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے خفیہ سفارتی کیبل کا غلط استعمال کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے 23 اکتوبر کو ان کی جانب سے فرد جرم کے خلاف دائر درخواست کی بھی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس مسعود نے ریمارکس دیئے کہ آئی ایچ سی 21 نومبر کو فرد جرم پہلے ہی کالعدم کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ تازہ فرد جرم ان سابقہ ​​کارروائیوں سے متاثر نہیں ہوگی جنہیں ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیا تھا۔جسٹس مسعود کے مشاہدہ کے بعد کہ آئی ایچ سی کے حکم کے بعد پچھلی پٹیشن بے نتیجہ رہی، انہوں نے مزید کہا کہ اگر سیاست دانوں کو نئی تقرری سے متعلق خدشات ہیں تو وہ نئی درخواست دائر کریں۔

اس پر، پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے عدالت سے استدعا کی کہ آئی ایچ سی کے فیصلے کا انتظار کیا جائے جو سائفر کیس میں ان کیمرہ ٹرائل کے حوالے سے آج متوقع ہے۔بعد ازاں بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ حامد خان نے درخواست میں کچھ تبدیلیاں کیں اور عدالت سے استدعا کی کہ درخواست کو نئے سرے سے لیا جائے۔ بعد ازاں عدالت نے فرد جرم کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے ان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+