سپریم کورٹ کے اگلے چیف جسٹس کون ہونگے؟نام سامنے آگیا

چیف جسٹس

نیوزٹوڈے:   ا یک اہم پیش رفت میں، سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن، جو سپریم کورٹ کے تیسرے سینئر ترین جج تھے، نے اپنا استعفیٰ دے دیا، متعدد میڈیا چینلز نے جمعرات کو رپورٹ کیا۔ان کا استعفیٰ ساتھی جج جسٹس مظہر علی نقوی کے مبینہ بدانتظامی کے الزامات پر استعفیٰ دینے کے ایک دن بعد آیا ہے۔وہ سپریم کورٹ کے  تیسرے سینئر ترین جج تھے اور موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں رواں سال اکتوبر میں ملک کے اگلے چیف جسٹس بننے والے تھے اور وہ اگست 2025 میں ریٹائر ہونے والے تھے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے مبینہ طور پر اپنا استعفیٰ منظوری کے لیے صدر کو بھجوا دیا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے صدر مملکت کو بھیجے گئے استعفیٰ میں کہا کہ مجھے لاہور ہائی کورٹ کے جج، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر خدمات انجام دینے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ . تاہم، میں اب سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر جاری نہیں رہنا چاہتا۔ لہذا، میں، جسٹس اعجاز الاحسن، آئین کے آرٹیکل 206(1) کے تحت سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے عہدے سے فوری طور پر مستعفی ہوں۔

اس سے قبل جسٹس اعجاز الاحسن نے سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) کی رکنیت سے دستبرداری اختیار کر لی تھی جسے سابق جج مظہر علی نقوی کے خلاف کارروائی کے دوران ضبط کیا گیا تھا۔جسٹس احسن نے کہا تھا کہ جسٹس نقوی کے خلاف کونسل کی کارروائی غیر ضروری جلد بازی میں اور طے شدہ اصولوں کے برعکس کی جا رہی ہے۔منگل کو سامنے آنے والے ایک خط میں جسٹس اعجاز الاحسن نے کونسل کو اپنے آئینی اختیارات کو انتہائی احتیاط کے ساتھ استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جج کے خلاف کوئی بھی کارروائی مکمل غور و فکر کے بعد ہی کی جانی چاہیے، خاص طور پر ایسے معاملات میں جہاں کونسل کے اراکین میں اختلاف ہو۔ انہوں نے کہا کہ "میں اس طریقے سے سختی سے اختلاف کرتا ہوں جس میں کونسل فی الحال اپنی کارروائی چلا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس مظہر نقوی پر لگائے گئے الزامات  بے بنیاد ہیں۔جمعرات کو سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس اعجاز الاحسن نے شرکت نہیں کی جس کے بعد جسٹس منصور کو کونسل میں شامل کیا گیا۔سپریم جوڈیشل کونسل نے مستعفی جج مظہر نقوی کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+