عمران خان کی 7 مقدمات میں ضمانتیں بحال

سابق وزیراعظم عمران خان

نیوزٹوڈے؛    سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانہ اور 19 کروڑ پاؤنڈز کے کیس میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔عمران کے وکیل نے دونوں مقدمات میں ضمانت کے لیے الگ الگ درخواستیں دائر کیں۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت میں کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت منظور کی جائے۔

احتساب عدالت نے اس سے قبل دونوں مقدمات میں عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ نئی درخواست میں چیئرمین نیب، ڈائریکٹر جنرل اور تفتیشی افسر فریقین کا ذکر کیا گیا ہے۔دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ اور 19 کروڑ پاؤنڈز کے ریفرنسز میں عمران خان کے جیل ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کی درخواستوں کی سماعت کی۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اپیلوں کی سماعت کی۔ سابق وزیراعظم نے جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔خان کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اسی طرح کے کیس میں فیصلہ دیا تھا۔ مناسب ہو گا کہ یہ مقدمہ اسی عدالت میں منتقل کر دیا جائے۔

اس کے بعد وکیل نے دونوں مقدمات کی سماعت پر حکم امتناعی کی استدعا کی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جیل ٹرائل ان کیمرہ ٹرائل نہیں ہوتا۔ صرف پیرامیٹرز کو دیکھنا ہے کہ آیا جیل ٹرائل کے طریقہ کار پر عمل کیا گیا یا نہیں۔

جسٹس جہانگیری نے کہا کہ جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن میں کیا غلط ہے؟شعیب شاہین نے جواب دیا کہ کسی بھی کیس کے جیل ٹرائل کا اختیار متعلقہ عدالت کے جج کے پاس ہے، تاہم اس کیس میں ریفرنس عدالت میں دائر نہیں کیا گیا۔

فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ ٹرائل سے پہلے ملزم کو عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے اور اس کا ریمانڈ مانگا جاتا ہے۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا جیل ٹرائل کی کارروائی ہائی کورٹ کے قوانین کے مطابق چلائی گئی؟

اے جی پی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن جیل میں عدالت کی کارروائی سے متعلق ہے نہ کہ ٹرائل سے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نوٹیفکیشن ٹرائل سے متعلق ہیں۔اے جی پی نے کہا کہ وفاقی حکومت ان کیمرہ ٹرائل کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔ یہ اختیار صرف عدالت کے پاس ہے حکومت کے پاس نہیں۔ حکومت کو صرف عدالت کے لیے سماعت کی جگہ کا تعین کرنے کا اختیار ہے۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل شعیب شاہین اور نیب پراسیکیوٹر کو کل دلائل دینے کی ہدایت کردی۔ تحریک انصاف کے بانی کے جیل ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+