پچھلے سال کی نسبت اس سال 300 فیصد سے زائد پاکستانی روزگار کیلیے بیرون ملک گۓ
- 26, جنوری , 2024
نیوز ٹوڈے : (پاکستان کی امیگریشن بیورو اور ملک سے باہر بھیجنے والی کمپنی نے اپنی ایک سال کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صرف اس ایک سال میں یعنی کہ 2023 میں ساڑھے آٹھ لاکھ نوجوان روزگار کی تلاش میں دوسرے ملکوں کو چلے گۓ ہیں) ـ یہ رپورٹ امیگریشن بیورو نے ترتیب دی ہے ـ لیکن در حقیقت آزاد حیثیت سے دوسرے ملکوں کو جانے والے پاکستانی نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ـ اور یہ تقریباً 10 لاکھ ہے ۔ بیرون ملک جانے والے نوجوانوں میں زیادہ تعداد پنجاب کے جوانوں کی ہے ـ پنجاب سے 44 لاکھ 71 ہزار نوجوان روزگار کی تلاش میں بیرون ممالک گۓ ـ
جبک (کے پی کے) کے 2 لاکھ 68 ہزار اور (سندھ) کے 61 ہزار لوگوں نے روزگار کی خاطر دوسرے ملکوں کا سفر کیا ـ (آزاد کشمیر) سے 30 ہزار ، (گلگت بلتستان) کے 12 ہزار نوجوان بیرون ملک گۓ ـ جبکہ (اسلام آباد اور بلوچستان) سے 7 ہزار لوگ دوسرے ملک گۓ ـ سمندر پار پاکستانی وزیر 'ساجد طوری' کا کہنا ہے ـ کہ یہ نوجوان مختلف ملکوں کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کے باعث ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں ـ ساجد طوری نے کہا کہ دوسرے ممالک جانے والے افراد کی یہ تعداد پچھلے سال کے مطابق 300 فیصد اضافے کو ظاہر کر رہی ہے ـ یہ رپورٹ پاکستان کیلیے ایک اچھی خبر بھی ہے لیکن آنے والے وقت میں پاکستان کو اس کے بھیانک نتائج سے بھی بھگتنا پڑ سکتے ہیں ـ
تبصرے