کینیڈا کا فلسطینیوں کے لیے اہم اعلان
- 26, جنوری , 2024
نیوزٹوڈے: کینیڈین حکومت اس وقت فلسطینیوں سے غیر ضروری سوالات پوچھنے پر تنقید کی زد میں ہے۔ کینیڈا کی حکومت نے جنگ زدہ خطے میں رہنے والوں کو کینیڈا میں مقیم ان کے خاندان کے افراد کے ذریعے عارضی ویزا دینے کا اعلان کیا تھا۔ جس چیز نے تنقید کو جنم دیا وہ اس سلسلے میں دیے گئے ویزوں کی تعداد تھی کیونکہ حکام نے اسے محض 1000 تک محدود رکھا تھا۔ کینیڈا کی حکومت نے 16 سال کی عمر تک کی ملازمت کی تفصیلی تاریخ کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے لنکس اور فلسطینیوں کے تمام سسرال والوں کی فہرست طلب کی ہے۔
جہاں تک ویزوں کی تعداد کا تعلق ہے، امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا (IRCC) کے ترجمان نے کہا کہ یہ پروگرام "1000 درخواستوں کو پروسیسنگ میں قبول کرنے کے بعد یا عوامی پالیسی کے نافذ ہونے کے ایک سال بعد، جو بھی پہلے آئے، ختم ہو جاتا ہے۔"الجزیرہ کی طرف سے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ "آئی آر سی سی مسلسل لچکدار ہے کیونکہ ہم موصول ہونے والی درخواستوں کی مقدار اور اہل خاندان کے اہل خانہ کو غزہ چھوڑنے اور محفوظ تیسرے ملک پہنچنے میں سہولت فراہم کرنے کی صلاحیت سمیت صورتحال کا جائزہ لیتے ہیں۔"
اگرچہ تازہ ترین اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، 16 جنوری کے اعداد و شمار اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ کینیڈا 144 درخواستوں پر کارروائی کر رہا تھا، حالانکہ کسی کو بھی حتمی شکل نہیں دی گئی تھی۔ حکومت اس بات کا بھی اعادہ کر رہی ہے کہ ابھی تک اس بات کی ضمانت نہیں ہے کہ فلسطینی غزہ سے نکل سکیں گے یا نہیں اس تشدد کے پس منظر میں جس میں آج تک 25,000 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔
تبصرے