نواز شریف اگلے وزیر اعظم نہیں بن سکتے، آصف زرداری نے وجہ بتادی
- 30, جنوری , 2024
نیوزٹوڈے: پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جس طرح صوبہ پنجاب میں محرومی تھی لیکن لوگوں کو نظر نہیں آرہی۔ ایک انٹرویو میں سابق صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی کا ہدف ہمیشہ پنجاب رہا ہے اور رہے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جیتنے کے بعد کچھ الیکٹیبلز ان کے پاس آئیں گے کیونکہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے زیادہ تر الیکٹیبلز پی پی پی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے پر مجبور ہوئے تھے۔
زرداری کو یقین تھا کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں آزاد امیدواروں کے بغیر اچھے نتائج دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نواز مخالف ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے لیے نواز ووٹ نہیں بلکہ نواز مخالف ووٹ ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نہ تحریک ہے اور نہ ہی فلسفہ بلکہ بدتمیزی کا ڈرامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پی ٹی آئی میں گئے وہ واپس آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور پی ایم ایل این دو بڑی جماعتیں بن کر جنگ لڑیں گی۔
سابق صدر نے کہا کہ شہباز شریف وزیراعظم تھے اور وہ حکومت چلا رہے تھے، وہ رات 10 بجے سوتے ہیں اور صبح 8 بجے جاگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو وزیر اعظم بنا دیا گیا لیکن وہ آؤٹ آف دی باکس نہیں سوچتے۔ پیپلز پارٹی عام انتخابات کے بعد حکومت بنا سکتی ہے کیونکہ وہ ملک بھر سے اچھی سیٹیں لے گی، وزیراعظم اور صدارت کے عہدوں کا انحصار نمبر گیم پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے تمام جماعتوں سے کہا تھا کہ الیکشن کا بائیکاٹ نہ کریں اور اسمبلی میں بیٹھیں۔ تحریک عدم اعتماد میں تمام سیاسی جماعتوں نے حصہ ڈالا، شاید پیپلز پارٹی زیادہ متحرک تھی۔
پارٹی وزارتوں سے استعفیٰ دینا چاہتی ہے لیکن وہ بلاول بھٹو زرداری کو وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ وزارت خارجہ چلائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو ابھی تک سزا نہیں ہوئی، پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین کو سزا ہونے کے بعد دیکھیں گے۔ آصف زرداری نے کہا کہ انتخابات کے بعد سیاسی بحران کم ہو جائے گا، انتخابات کے بعد سب کو کام کرنا ہو گا۔ پیپلز پارٹی کے ووٹوں کے بغیر کوئی وزیر اعظم نہیں بن سکتا۔ نواز شریف ہمارے ووٹوں کے بغیر وزیر اعظم نہیں بن سکتے اسی طرح بلاول نواز شریف کے ووٹ کے بغیر وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہمیشہ لاڈلا تھے اور اب بھی ہیں اور جب وہ لاڈلا نہیں تھے تو اقتدار سے باہر ہو گئے تھے۔ پی ٹی آئی کے بانی سے بات چیت کے سوال پر زرداری نے اس خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت بنانے کے لیے مولانا فضل الرحمان، آزاد امیدواروں، جماعت اسلامی اور بلوچستان عوامی پارٹی سے بات کریں گے۔
تبصرے