نگران حکومت کا ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق بڑا فیصلہ

ہاؤسنگ سوسائٹیز

نیوزٹوڈے:  پاکستان میں گیس ایک بنیادی شے ہے لیکن سابق حکومت نے نئے گیس کنکشنز پر پابندی لگا دی جس سے لاکھوں لوگ کھانا پکانے اور دیگر مقاصد کے لیے ایل پی جی سلنڈر استعمال کرنے پر مجبور ہوئے۔ اگلے عام انتخابات سے چند روز قبل سبکدوش ہونے والی حکومت نے 100 سے زائد ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو گیس کنکشن دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

کاکڑ کی زیرقیادت حکومت نے 100 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو کنکشن دینے کی ترجیح کے ساتھ گھریلو صارفین کے لیے گیس کنکشن دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ اس سلسلے میں بنیادی بنیادوں کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، اور حکومت آئندہ ایک تقریب میں اس اقدام کا باضابطہ اعلان کرنے والی ہے۔ پہلے مرحلے میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو 3600 روپے کے مقررہ نرخ پر گیس فراہم کی جائے گی، جو کہ گھریلو صارفین سے زیادہ سے زیادہ 4000 روپے کی گیس کے نرخ کے برعکس ہے۔

سوئی گیس کی قلت کے درمیان عبوری حکومت قدرتی گیس اور آر ایل این جی کو ملا کر نئے کنکشن جاری کر رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ اقدام اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل، وزارت پیٹرولیم اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے مجوزہ پلان کے بارے میں بریفنگ دی جانے والی ہدایات کے مطابق کیا گیا ہے۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+