وزیر اعظم کیلئے کس پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینگے؟بلاول بھٹو کا دبنگ اعلان

وزیر اعظم

نیوزٹوڈے: پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک میں سیاسی عدم استحکام اور زہریلے پن کے خاتمے کے لیے حکومت سازی کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ نواز اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کل شام اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ان کی پارٹی کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی لیکن آئندہ حکومت کو ایشو ٹو ایشو کی بنیاد پر حمایت فراہم کرے گی، خاص طور پر بجٹ، قانون سازی اور وزیراعظم کے انتخاب جیسے اہم ووٹوں پر۔ .

بلاول بھٹو زرداری نے نوٹ کیا کہ چونکہ ان کی پارٹی کے پاس حکومت سازی کے لیے مطلوبہ مینڈیٹ نہیں ہے اس لیے وہ خود کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے امیدوار کے طور پر سامنے نہیں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے حکومت سازی کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پی ٹی آئی نے اعلان کیا ہے کہ وہ حکومت سازی کے حوالے سے کسی سیاسی جماعت کے ساتھ بات چیت نہیں کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کرنا مسلم لیگ ن یا دیگر کا استحقاق ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ان کی پارٹی سندھ اور بلوچستان میں حکومتیں بنانے کی کوشش کرے گی اور ساتھ ہی ایوان صدر، چیئرمین سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اسپیکر جیسے آئینی عہدوں کے لیے بھی مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری کو صدر کا عہدہ دوبارہ سنبھالنے کے لیے اپنی ترجیح کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو زرداری سے جب مزید پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی تحفظات کے باوجود انتخابی نتائج کو قبول کرتی ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے مفادات کو ترجیح دیں اور ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام دونوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انتہا پسندی اور ذاتی دشمنی کی سیاست کو ترک کریں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+