الیکشن 2024: امریکہ نے پاکستان میں 'ووٹر دبانے' کی رپورٹوں پر تشویش کا اظہار
- 16, فروری , 2024
نیوزٹوڈے: 8 فروری کے انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف مظاہروں کے درمیان، امریکہ نے پاکستان میں انتخابات کے دوران " ووٹروں کو دبانے" کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے۔نتائج کے اعلانات میں نمایاں تاخیر اور پولنگ کے دن موبائل سروس کی معطلی کے باعث 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ کربی نے یہ بھی بتایا کہ بین الاقوامی مانیٹر اب بھی انتخابی نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں اور اپنے نتائج کو پہلے سے ظاہر کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی، جے یو آئی-ایف، جے آئی اور دیگر قوم پرست گروپوں سمیت مختلف جماعتوں نے ملک بھر میں دھاندلی اور ہیرا پھیری کا الزام لگاتے ہوئے مظاہرے کیے ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے انتخابات میں کسی بھی جماعت کو فیصلہ کن اکثریت حاصل نہیں ہوئی، حالانکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے قومی اسمبلی میں 92 نشستیں حاصل کیں، اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور دوسرے نمبر پر ہے۔
8 فروری کے انتخابات کے منصفانہ ہونے کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں، پاکستان میں اندرون ملک اور بڑے غیر ملکی دارالحکومتوں میں۔ واشنگٹن نے پہلے بھی اس پر تنقید کی تھی جسے اس نے اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی پر "غیر ضروری پابندیاں" قرار دیا تھا۔ امریکہ کے علاوہ برطانیہ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرے اور سیاسی تناؤ کو کم کرنے کے لیے کام کرے۔
تاہم نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پیر کو کہا کہ پاکستان کسی بیرونی دباؤ کے تحت مبینہ دھاندلی کی تحقیقات نہیں کرے گا۔
تبصرے