میری زبان پر غلطی سے جنرل فیض کا نام آگیا تھا، مولانا فضل الرحمان نے غلطی تسلیم کرلی

فیض حمید

نیوزٹوڈے: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جمعہ کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ (وی او این سی) لانے میں سابق جاسوس لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے ملوث ہونے سے متعلق اپنے بیان سے پیچھے ہٹ گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زبان کی پھسلن تھی جس کے باعث ان کا نام غلطی سے لے لیا گیا۔ 

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میرا خیال ہے کہ جنرل [قمر جاوید] باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل فیض [حمید] 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار تھے۔

ایک روز قبل مولانا فضل الرحمان نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق جاسوس لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو، جو اس وقت پشاور کے کور کمانڈر تھے، کو سابق وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ . ایک نجی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے فیض حمید کا نام ’’غلطی‘‘ سے لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو مزید زیر بحث لانے کے بجائے تاریخ کے حوالے کر دینا چاہیے۔



 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+