عمران خان کو سزا سنانے والے جج کیخلاف اہم پیش رفت

عمران خان

نیوزٹوڈے: وزارت قانون و انصاف نے منگل کو جج محمد بشیر کو آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید رانا کو اسلام آباد کی احتساب عدالت I کا نیا جج مقرر کر دیا۔  پیر کو وزارت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ناصر جاوید رانا کو 24 جنوری 2027 تک احتساب عدالت کا جج تعینات کیا گیا ہے۔

20 جنوری کو جج بشیر نے ریٹائرمنٹ تک طبی چھٹی کی درخواست دی۔ آئی ایچ سی اور وزارت قانون و انصاف کو بھیجے گئے خط میں جج نے کہا کہ وہ اپنی خراب صحت کی وجہ سے اپنے فرائض سرانجام نہیں دے سکتے۔ تاہم وزارت نے ان کی درخواست کو منظور نہیں کیا۔ ان کی درخواست مسترد ہونے کے بعد، جج نے 27 جنوری کو یہ کہتے ہوئے اپنی درخواست واپس لے لی کہ وہ اب ٹھیک ہیں اور اپنے فرائض انجام دینے کے قابل ہیں۔

28 جنوری کو جج بشیر نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سابق وزیراعظم کے دور میں ریاست کے تحفے کے ذخیرے کا غلط استعمال کرنے پر 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 3 فروری کو جج نے ایک بار پھر طبی بنیادوں پر ریٹائرمنٹ تک چھٹی کی درخواست دی۔

جج بشیر سابق عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کے اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر دائر قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنسز سمیت متعدد ہائی پروفائل کیسز کا فیصلہ کر رہے تھے۔ جج ایک اور توشہ خانہ ریفرنس کی بھی سماعت کر رہے تھے جس میں سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ساتھ سابق صدر آصف علی زرداری بھی بطور ملزم شامل تھے۔

جج زرداری کے خلاف درج جعلی اکاؤنٹس کیس اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی بھی صدارت کر رہے تھے۔ اس وقت کے وزیر اعظم گیلانی کے دور میں 2012 میں تعینات ہوئے، جج نے غیر معمولی طور پر طویل مدتی خدمات انجام دیں۔ اگرچہ احتساب عدالت کے ججوں کی تقرری عام طور پر تین سال کے لیے ہوتی ہے لیکن جج بشیر نے گیارہ سال تک نیب عدالت میں خدمات انجام دیں۔

ان کے دور میں 2018 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور 2021 میں وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے تقرریاں ہوئیں۔ جج محمد بشیر شاید ملک کے واحد جج ہیں جنہوں نے دو سابق وزرائے اعظم کو کرپشن کے مقدمات میں سزا سنائی ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+