کیا ایچ ای سی یونیورسٹی کے نصاب سے پاکستان اسٹڈیز کا مضمون ہٹا رہی ہے؟

ایچ ای سی

نیوزٹوڈے: نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے واضح کیا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے اپنے ڈگری پروگراموں سے مطالعہ پاکستان کو ختم کرنے کے حوالے سے یونیورسٹیوں کو کوئی فیصلہ یا سفارش نہیں کی۔  وزیر اطلاعات نے یہ بیان سینیٹر مشتاق غنی کی جانب سے پیش کی گئی تحریک کے جواب میں دیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے پاکستان اسٹڈیز کو گریجویشن کی سطح پر نصاب سے نکال دیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے سینیٹ کو بتایا کہ متعلقہ وزارت اور ایچ ای سی کے مطابق پاکستان افیئرز یا گریجویشن کی سطح پر نصاب سے کسی اور کورس کو ختم کرنے کا کوئی فیصلہ یا تجویز جاری نہیں کی گئی۔ سولنگی نے کہا کہ ایچ ای سی کی تجویز کردہ تمام انڈرگریجویٹ پالیسیاں ایسے پروگراموں کے لیے ضروری کم از کم معیارات پر عمل کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹیاں اپنے متعلقہ قوانین کے دائرہ کار میں خود مختاری سے کام کرتی ہیں۔ نگراں وزیر کے مطابق تمام انڈرگریجویٹ ڈگری پروگرامز میں نظریہ پاکستان اور آئین سے متعلق کورس کو شامل کیا گیا ہے۔ مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ یہ کورس پاکستان اسٹڈیز اور آئین کا امتزاج ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ایچ ای سی اس وقت تمام انڈرگریجویٹ ڈگری پروگراموں کے لیے دو کریڈٹ گھنٹے کا لازمی کورس تیار کرنے کے لیے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت میں مصروف ہے۔

 

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+