پی ٹی آئی پر کنٹرول کس نے کیا؟ خواجہ آصف کا بڑا انکشاف
- 29, فروری , 2024
نیوزٹوڈے: سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے فوجی اور انٹیلی جنس حکام سے ڈکٹیشن لینے پر ارکان پارلیمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنی میڈیا بات چیت میں، تجربہ کار سیاستدان نے دعویٰ کیا کہ سابق سی او ایس جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور سابق آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت میں قانون سازی کے عمل پر کنٹرول حاصل کیا۔انہوں نے سیاسی استحکام کے لیے نہ صرف سیاستدانوں بلکہ دیگر اسٹیک ہولڈرز کو بھی شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ استحکام کے لیے عناصر کو تعاون کرنا چاہیے۔ سابق وزیر نے مزید انکشاف کیا کہ قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ معزول حکومت میں ہم قانون سازی کے لیے ان کے میسز میں ان سے مشورہ کیا کرتے تھے اور کہا کہ فوجی مداخلت کی وجہ سے قانون سازی کا عمل متاثر ہوا اور اس کے نتائج قوم کو بھگتنا پڑے۔ آصف کا موقف تھا کہ تمام جماعتیں قومی مفادات کو ترجیح دیں اور ملک کی ترقی کے لیے تعاون کریں۔ انہوں نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف بھی تنقید کی اور ان پر قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کو آئینی طور پر مقررہ مدت کے اندر طلب نہ کر کے آئین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ انہوں نے تجویز دی کہ صدر علوی پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔
تبصرے