آئی ایم ایف کا پاکستان کے حوالے سے بڑا فیصلہ

آئی ایم ایف

نیوزٹووڈے:  بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد پاکستان میں اسٹینڈ بائی پروگرام کے دوسرے جائزے کے ساتھ آگے بڑھنے کے اپنے مشن کا اعلان کیا۔ آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن نے کہا کہ فی الحال توجہ جاری اسٹینڈ بائی پروگرام کو مکمل کرنے پر ہے جو کہ اپریل 2024 میں ختم ہو رہا ہے، اسٹینڈ بائی پروگرام کے دوسرے جائزے کے لیے ایک مشن نئی کابینہ کی تشکیل کے فوراً بعد روانہ کر دیا جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ پالیسیوں پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے نظرثانی مشن کے ساتھ اہم مذاکرات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور وفاقی کابینہ کی تشکیل اور حلف برداری کے فوراً بعد واشنگٹن میں مقیم قرض دہندہ کو باضابطہ طور پر مدعو کیا جائے گا۔ اعلیٰ سطحی حکومتی ذرائع نے تصدیق کی کہ آئی ایم ایف کو بھی اسلام آباد کی جانب سے باضابطہ دعوت کا انتظار ہے اور امکان ہے کہ کابینہ کی تشکیل کے بعد اس میں شمولیت کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے دوسرے جائزے کی تکمیل کے لیے مذاکرات شروع کرنے کے لیے پاکستان آئے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے مزید 36 ماہ کے لیے توسیعی فنڈ کی سہولت کے لیے بھی درخواست دی۔ توسیعی فنڈ سہولت (EFF) پروگرام کے بارے میں ابھی تک بات چیت نہیں ہوئی ہے، اور کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن اسلام آباد EFF کو مضبوط کرنے کے امکانات تلاش کرے گا تاکہ فنانسنگ لفافے کو 6 بلین ڈالر سے بڑھا کر 8 بلین ڈالر کیا جا سکے۔

 

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+