پنجاب کا بجٹ پیش کر دیا گیا

پنجاب

نیوزٹوڈے: پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پیر کو لاہور میں پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران 4480 ارب روپے کا مالی سال 2023-24 کا صوبائی بجٹ پیش کیا۔ پنجاب اسمبلی میں سال 2023-24 کا تین تین ماہ کا بجٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 21 دنوں میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 28 بڑے منصوبے شروع کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تین ماہ کے بجٹ کا مقصد صوبے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی ہے۔ 30 ارب روپے کی لاگت سے رمضان نگران پیکج پر کامیابی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ مزید  کہا کہ پنجاب حکومت نے پرائس کنٹرول سسٹم کو مکمل طور پر فعال کر دیا ہے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور سپلائی پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ پنجاب کے وزیر خزانہ نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی، ملاوٹ اور ناجائز منافع خوری پر قابو پانے کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔ مجتبیٰ شجاع نے مزید کہا کہ زرعی اور ضروری اشیاء کی طلب اور رسد میں بھی بہتری لائی جا رہی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ 28 بڑے منصوبوں کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں، ان منصوبوں میں 10 ارب روپے کی لاگت سے لاہور میں نواز شریف آئی ٹی سٹی کا قیام، آئی ٹی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ پروگرام، پنجاب آئی ٹی گریجویٹس انٹرن شپ پروگرام، گلوبل آئی ٹی سرٹیفیکیشن پروگرام، وزیر اعلیٰ پنجاب ہیلپ لائن، صوبائی ڈیٹا بیس اتھارٹی، پنجاب میں مفت وائی فائی، پنجاب دستک پروگرام، دیہی مراکز صحت اور بنیادی مراکز صحت کی اوور ہالنگ، ہیلتھ سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام، موٹر ویز پر ایمبولینس سروس، ایئر ایمبولینس، نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اور لاہور میں ریسرچ ہسپتال، سرگودھا میں نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ہسپتال، پنجاب ایجوکیشن پروگرام، طلباء کے لیے مفت لیپ ٹاپ، سی ایم انٹرن شپ پروگرام، سی ایم 'ہنرمند پروگرام'، پنجاب ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پروگرام، ماڈل ایگریکلچر مالز، ایکوا کلچر کیکڑے فارمنگ پروگرام، تعمیرات اور دیکھ بھال۔ 82 سڑکیں، پنجاب روڈ انفراسٹرکچر پروگرام، 'اپنی چھٹ اپنا گھر پروگرام'، سموگ فری پنجاب، الیکٹرک بسیں اور الیکٹرک بائیکس وغیرہ شامل ہیں

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+