پاکستان کا کویت کے ساتھ کارروائی کا مطالبہ

کویت

نیوزٹوڈے: وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو پاکستان اور کویت کے درمیان گزشتہ سال نومبر میں طے پانے والے 10 ارب روپے کے معاہدوں پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ مطالبہ نواز شریف اور پاکستان میں کویت کے سفیر ناصر عبدالرحمن جاسر المطیری کے درمیان ملاقات میں سامنے آیا۔ ملاقات کے دوران شریف نے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں ممالک سے گزشتہ سال دستخط کیے گئے سات معاہدوں پر جلد کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے دونوں اطراف سے ٹھوس کوششوں پر زور دیا۔

پی ایم آفس کے جاری کردہ بیان کے مطابق، شریف نے ملاقات کے دوران مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر روشنی ڈالی - فوڈ سیکیورٹی، ٹیکنالوجی، ہائیڈرو پاور، کان کنی اور معدنیات، پانی کی فراہمی اور مینگروو کی بحالی۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) نے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ایک موثر طریقہ کار فراہم کیا۔

کویت کے ساتھ پاکستان کے تاریخی اور گہرے تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے، شریف نے کویت کی قیادت، خاص طور پر امیر کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کی جانب سے پاکستان کے دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر نیک خواہشات کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تجارت اور سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور امیر کویت کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

سفیر نے مشکل وقت میں کویت کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے 1990-91 کے بحران کے دوران کویت کی آزادی اور خودمختاری کے لیے بھرپور عوامی حمایت پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے COVID-19 وبائی امراض کے دوران کویت کے ساتھ پاکستان کی حمایت پر بھی اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنے کے لیے کویت کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔

شہباز شریف نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے میں کویتی سفیر کے تعاون کو سراہا۔

 

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+