رفح زمینی حملے پر امریکہ اسرائیل مذاکرات اگلے ہفتے ہونے کا امکان

فلسطینی ذمینی حملہ

نیوزٹوڈے:  اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی طرف سے مقبوضہ فلسطینی علاقے رفح میں زمینی کارروائی کے اعلان کے چند روز بعد وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا کہ امریکی اور اسرائیلی حکام کی آئندہ ہفتے واشنگٹن میں ملاقات کا امکان ہے جس میں اسرائیلی فوجی کارروائی پر بات چیت ہوگی۔  جین پیئر نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ ملٹری، انٹیلی جنس اور انسانی ہمدردی کے حکام کی ایک سینئر ٹیم کو جامع بات چیت کے لیے آنے والے دنوں میں ملاقاتوں کے لیے واشنگٹن بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ تفصیلات پر ابھی کام کیا جا رہا ہے، لیکن یہ ملاقات ممکنہ طور پر اگلے ہفتے کے اوائل میں ہو گی۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا یہ بیان نیتن یاہو کے کہنے کے چند گھنٹے بعد آیا ہے کہ رفح میں حماس کو تباہ کرنے کے لیے اسرائیلی فورسز کی زمینی دراندازی کی ضرورت ہوگی۔ نیتن یاہو وائٹ ہاؤس کی طرف سے بے گھر فلسطینیوں سے بھرے غزہ کے سرحدی شہر کے ارد گرد حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے کے مطالبے کا جواب دے رہے تھے۔

قانون سازوں کو بریفنگ دیتے ہوئے، نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن پر "انتہائی واضح" کر دیا ہے کہ "ہم رفح میں ان [حماس] بٹالین کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اور ایسا کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے سوائے زمین پر جانے کے"۔ . ایک متعلقہ پیش رفت میں، اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے منگل کو رفح میں اسرائیلی افواج کی زمینی دراندازی کی مخالفت کی۔ میلونی نے سینیٹ میں قانون سازوں کو بتایا، "ہم اسرائیل کی جانب سے رفح میں زمین پر فوجی کارروائی کے خلاف اپنی مخالفت کا اعادہ کریں گے جس کے اس علاقے میں موجود شہریوں کے لیے اور بھی تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ قبرص سے غزہ تک نئے زمینی راستوں اور سمندری راہداری کو کھولنا ایک ترجیح ہے تاکہ فلسطینی انکلیو تک انسانی امداد کی محفوظ ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+