بغیر وضو لیپ ٹاپ یا موبائل اسکرین پر قرآن مجید کی تلاوت کرنا کیسا ہے؟

بغیر وضو قرآن پڑھنا

نیوزٹوڈے:  کہا جاتا ہے کہ وضو  کے بغیر موبائل یا کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کی اسکرین پر قرآن پر قرآن کی تلاوت کی جا سکتی ہے، اس طرح خواتین اپنے مخصوص ایام میں بھی قرآن کو چھوئے بغیر تلاوت کر سکتی ےہ۔ کیا یہ بات درست ہے؟ 

اس کا جواب یہ ہے کہ کسی مسلمان کا قرآن کی تلاوت رکھنا خود ایک سعادت اور نیکی ہے ، رسول ﷺ نے فرمایا: ترجمہ: "مومن کی نیت اس کے عمل سے بہتر ہے اور منافق کا عمل اس کی نیت سے بہتر ہے اور ہر شخص اپنی نیت کے مطابق عمل کرتا ہے ، پس مومن اپنی نیت صالح کے مطابق عمل کرے تو اس کے قلب میں ایک نور پیدا ہوتا ہے (المرجم الکبیر للطبرانی: 5942)"۔   قرآن مجید کو کو وضو اور طہارت کے بغیر چھونا منع ہے ، البتہ بے وضو زبانی تلاوت کرنا جائز ہے۔ موبائل یا لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر کی اسکرین پر چونکہ کلمات مبارکہ کے نقوش ثابت نہیں ہوتے ، یہ محض سوفٹ وئیر ہوتا ہے۔ لہذا ان سے قرآن کریم کی تلاوت کر سکتے ہیں۔  سطور بالا میں درج ہے کہ : بہتر تو یہ ہے کہ باوضو ہو کر اور باطہارت ہو کر تلاوت کی جائے ، لیکن بے وضو زبانی یا اسکرین پر تلاوت کرنا خلاف مستجب ہے لیکن جائز ہے۔ 

البتہ خواتین کے لیے ایام مخصوص میں قرآن کی تلاوت کرنا  منع ہے، البتہ کسی بلند جگہ سے بچے کو پکڑانا ہو تو کپڑے سے پکڑ کر بچے کو دیا جا سکتا ہے۔ 

بعض قرآنی آیات دعائوں پر مشتمل ہوتی ہیں، جیسے:(۱) رَبَّنَا آتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِیْ الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّار،(البقرہ:201)(۲)رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلاَۃِ وَمِنْ ذُرِّیَّتِیْ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآء oرَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُومُ الْحِسَابُ، (ابراہیم:40-41) (۳) لَّا إِلَہَ إِلَّا أَنتَ سُبْحَانَکَ إِنِّیْ کُنتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ،(الانبیآء:87)(۴)رَبِّ اِنِّیْ مَغْلُوبٌ فَانتَصِرْ، (القمر:10) (۵)رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِمَن دَخَلَ بَیْتِیَ مُؤْمِناً وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَات، (نوح:28)۔ ایسے کلماتِ قرآنی کو تلاوت کی نیت سے نہیں پڑھ سکتیں، البتہ دعا کی نیت سے پڑھ سکتی ہیں۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+