سعودی عرب کا مشکلات میں گھرے پاکستان کیلئے زبردست اعلان

ریکو ڈک

نیوزٹوڈے: ایک اہم اقتصادی پیش رفت میں، سعودی عرب پاکستان کے غیر استعمال شدہ تانبے اور سونے کے منصوبے ریکوڈک میں مجموعی طور پر 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری میں بھرپور دلچسپی ظاہر کر رہا ہے۔ ریکوڈک بلوچستان کے معدنیات سے مالا مال علاقے میں واقع ہے اور اپنے وسیع اور قیمتی معدنی وسائل کے لیے مشہور ہے۔ اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس منصوبے میں ممکنہ طور پر دنیا کے سب سے بڑے غیر استعمال شدہ تانبے اور سونے کے ذخائر ہو سکتے ہیں۔ ریکوڈک گولڈ اینڈ کاپر پراجیکٹ میں 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری میں ریاض کی جانب سے حالیہ دلچسپی سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے میں ایک مثبت قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔

صورتحال سے آگاہ ذرائع نے اشارہ کیا ہے کہ پاکستان آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے کافی حصص سعودی عرب کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ریکوڈک پراجیکٹ میں سعودی سرمایہ کاری کو آسان اور فروغ دینا ہے۔ اس اہم سرمایہ کاری کے انتظام اور نگرانی کے لیے وزیراعظم پاکستان ایک کمیٹی قائم کریں گے۔ یہ کمیٹی مختلف اہم محکموں بشمول وزارت خزانہ، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، اور وزارت توانائی کے عہدیداروں پر مشتمل ہوگی۔ 

کمیٹی حتمی مذاکرات کے لیے سعودی عرب کا دورہ کرے گی۔ ان مذاکرات کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کے لیے ایک بین الحکومتی معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ ریکوڈک کو عالمی سطح پر تانبے اور سونے کے سب سے بڑے غیر استعمال شدہ ذخائر کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ گزشتہ دسمبر میں ایک تاریخی معاہدے میں، پاکستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن نے ریکوڈک منصوبے کے لیے 8 بلین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ یہ منصوبہ جو کہ 2011 سے غیر فعال تھا، اب دوبارہ شروع ہونے کے لیے تیار ہے۔ بیرک کے فزیبلٹی اسٹڈی کے مطابق، ریکوڈک میں کان کنی کا کام 2028 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+