ایرانی صدر کا آج لاہور اور کراچی کا دورہ، دونوں شہروں کیلئے ٹریفک پلان جاری

ایرانی صدر کی آمد

نیوز ٹوڈے:   ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی جو پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں، آج لاہور اور کراچی کا دورہ کریں گے۔ ایرانی صدر کی آمد کے موقع پر دونوں شہروں میں متعدد سڑکیں بند رہیں گی جب کہ عوام کی سہولت کے لیے ٹریفک پلان جاری کر دیا گیا ہے
پولیس کے مطابق رنگ روڈ آج صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک ہر قسم کی عام ٹریفک کے لیے بند رہےگا، لاہور باہر سے آنے والی ٹریفک کو کالا شاہ کاکو سے موڑ دیا جائے گا۔

دوسری جانب کراچی کی کئی سڑکیں بھی آج سہ پہر 3 بجے سے شام 5 بجے تک بند رہیں گی۔

ٹریفک پولیس کے مطابق ایرانی صدر کی کراچی آمد کے موقع پر شاہراہ فیصل کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند رکھا جائے گا، عام شہری گورمندر سے شاہراہ فیصل تک شاہراہ فیصل استعمال نہیں کر سکیں گے۔

ٹریفک پولیس نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ڈیفنس سے ایئرپورٹ تک قیوم آباد، کورنگی، قائد آباد اور ملیر ہالٹ کا راستہ استعمال کریں، جب کہ ٹاور اور کیماڑی سے ایئرپورٹ جانے والی ٹریفک لیاری ایکسپریس وے، سہراب گوٹھ، ملیر کینٹ اور ماڈل کالونی کا استعمال کریں۔ 

ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ ٹریفک پلان میں شہریوں کو جامع کلاتھ نمائش عید گاہ، گارڈن چوک، آغا خان سوئم روڈ اور چڑیا گھر کا راستہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اپنی اہلیہ اور اعلیٰ سطحی حکومتی و تجارتی وفد کے ہمراہ 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں، جہاں انہوں نے صدر مملک آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقات کی ہے۔

ایرانی صدر کے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔

وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بھی شرکت کی، اس دوران پاکستان اور ایران کے درمیان 8 شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔

پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ اقتصادی فری زون کی توثیق کی گئی، جب کہ سول معاملات میں عدالتی امور پر ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔ ایرانی صدر آج لاہور اور کراچی کا دورہ کریں گے جہاں وہ مزار اقبال اور مزار قائد پر بھی حاضری دیں گے۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+