آئندہ 4 سال کیلئے ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ

تعلیمی ایمرجنسی

نیوز ٹوڈے :   وفاقی حکومت نے اصولی طور پر ملک میں چار سالہ تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سکول نہ جانے والے بچوں اور اس شعبے میں دیگر اہم مسائل سے نمٹا جا سکے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آنے والے دنوں میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کرنے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم (آج) منگل کو ایک کانفرنس کی صدارت کریں گے، تاہم پیر کی رات ان کی دیگر مصروفیات کے باعث اسے کچھ دنوں کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

پاکستان میں 26.2 ملین سکول نہ جانے والے بچے (OOSC) ہیں۔ OOSC بحران کے علاوہ، ملک کو 62 فیصد کی کم شرح خواندگی کا بھی سامنا ہے۔ اسی طرح تعلیم کے شعبے میں حکومت کی جانب سے مجموعی ملکی پیداوار (GPD) کے 1.7 فیصد کے مایوس کن اخراجات تشویشناک ہیں۔ اسی طرح ملک کے مختلف حصوں میں اسکولوں میں بیت الخلاء، پینے کے پانی اور باؤنڈری وال جیسی ضروری سہولیات کی دستیابی میں تفاوت بھی تشویشناک ہے۔ ملک بھر میں اسکولوں کی ایک بڑی تعداد، خاص طور پر اطراف میں، پینے کے پانی اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+