ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر بجٹ بنانا پڑا، وزیر اعظم

وزیر اعظم

نیوز ٹوڈے :  وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں سالانہ بجٹ 2024-25 انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مل کر بنانا تھا۔

قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امید ہے کہ آئی ایم ایف سے اچھا جواب ملے گا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے جواب آیا تو کل آپ کو پیش کریں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ وزارتوں میں ڈائون سائزنگ اور رائٹ سائزنگ کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی میں بہت زیادہ کرپشن ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب نے اپنے وسائل سے موٹرویز کی منصوبہ بندی کی، جنوبی پنجاب کو 10 فیصد زیادہ لیپ ٹاپ کا کوٹہ دیا گیا، جنوبی پنجاب میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو باقی صوبے سے زیادہ لیپ ٹاپ دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں وزیر اعلیٰ روزگار سکیم میں کوٹہ 10 فیصد زیادہ رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لودھراں سے خانیوال تک موٹروے اور ڈیرہ غازی خان سے مظفر گڑھ تک موٹروے وفاقی منصوبے ہیں۔

قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ ملک میں کوئی نیا مسلح آپریشن شروع نہیں کیا جا رہا بلکہ پہلے سے جاری انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کو مزید تیز کیا جائے گا۔

کابینہ نے آپریشن ریزولوٹ اسٹیبلائزیشن کے معاملے پر نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی تھی۔ شہباز شریف نے عزم سے متعلق قیاس آرائیوں پر ارکان کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی آپریشن کا آغاز غلط فہمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن ریزولوٹ سٹیبلیٹی کا مقصد دہشت گردوں اور انتہا پسندی کی باقیات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے، یہ کثیر الجہتی، سیکیورٹی اداروں کا تعاون اور ریاستی نظام کا مجموعی قومی وژن ہے۔شہباز شریف نے واضح کیا تھا کہ نئے اور منظم مسلح آپریشن کے بجائے انٹیلی جنس کی بنیاد پر جاری آپریشنز کو مزید موثر بنایا جائے گا اور کسی کو بھی کہیں منتقل نہیں کیا جائے گا۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+