حکومت نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے پر غور کر رہی ہے

بینک اکاؤنٹس بلاک

نیوز ٹوڈے :    حکومت ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کے لیے ان کے بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے اور موبائل فون کی درآمدات پر فکسڈ سیلز ٹیکس متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جو کہ موجودہ 18 فیصد ٹیکس کی جگہ لے گا۔ یہ تبدیلیاں ترمیم شدہ فنانس بل 2024 کا حصہ ہیں۔

ابتدائی طور پر نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کی تجویز اصل بل میں شامل تھی لیکن اسے منظور نہیں کیا گیا۔ اب حکومت اس اقدام پر نظر ثانی کر رہی ہے۔

اس پلان کے تحت اگر نان فائلرز ٹیکس نوٹسز کو نظر انداز کرتے ہیں تو ان کے بینک اکاؤنٹس بلاک کیے جا سکتے ہیں۔ جب کہ وہ اب بھی اپنے کھاتوں میں رقم جمع کروا سکیں گے، وہ اس وقت تک کوئی رقم نہیں نکال سکیں گے جب تک کہ وہ فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست (ATL) میں درج نہیں ہو جاتے۔

اس پر عمل درآمد کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) انکم ٹیکس جنرل آرڈر (ITGO) جاری کرے گا، جس میں تمام نان فائلرز کے نام درج ہوں گے۔ یہ فہرست نئے ضوابط کو نافذ کرنے اور ٹیکس قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی۔

موبائل فون کی درآمدات پر مجوزہ فکسڈ سیلز ٹیکس کا مقصد ٹیکس کے عمل کو آسان بنانا اور مستقل آمدنی پیدا کرنا ہے۔ متغیر 18% ٹیکس کی جگہ، مقررہ شرح درآمد کنندگان کے لیے وضاحت فراہم کرے گی اور ٹیکس وصولی کو ہموار کرنے میں مدد کرے گی۔

یہ اقدامات ٹیکس کی تعمیل کو بہتر بنانے اور محصولات میں اضافے کے لیے حکومت کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں۔ نان فائلرز کو نشانہ بنا کر اور درآمدات پر ٹیکسوں کو معیاری بنا کر، حکومت زیادہ موثر اور منصفانہ ٹیکس نظام بنانے کی امید رکھتی ہے۔ ان پالیسیوں کے نفاذ پر کڑی نظر رکھی جائے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ٹیکس دہندگان کو غیر ضروری مشکلات کا باعث بنے بغیر مطلوبہ نتائج حاصل کر سکیں۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+