ریحام خان بھی حکومت پرآگ بگولہ

ریحام خان

نیوز ٹوڈے :   پی ٹی آئی کی بانی کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ ملک میں قیادت کا فقدان ہے، حکمران کسی اور کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، وفاقی بجٹ عوام کی امنگوں کے مطابق نہیں اور پارلیمنٹ نے بے شرمی سے اسے منظور کیا ہے۔ لیکن بہت افسوس ہوا۔
حکومت میں کٹھ پتلیاں ہیں، یہ ملک صرف اشرافیہ کا ہے، موجودہ حالات میں صحافیوں کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے، دیانتداری کے ساتھ صحافت کرنے کی اشد ضرورت ہے، پاکستان میں جس طرح صحافت کی جارہی ہے وہ بے حسی ہے۔ میڈیا پر عوام کے مسائل کو اجاگر نہیں کیا جاتا، عوام اور صحافی قیدی بنے رہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایبٹ آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ شبنم نواز بھی موجود تھیں۔ ریحام خان نے کہا کہ بجٹ میں نوکری کرنے والوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، جس رفتار سے افسران کی مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے اس میں عوام کا خون چوسا گیا ہے۔ شریف کو شہباز سپیڈ کیوں کہا جاتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جینا مشکل کر دیا گیا ہے، پڑھے لکھے لوگوں کے لیے پہلے مواقع کم تھے اب ان کو روک دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر مستقبل کے لیے پاکستان میں رہنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ ریحام خان نے کہا کہ ٹیکس سسٹم میں شامل کرکے چھوٹے طبقے کا استحصال کیا جا رہا ہے، اشرافیہ کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، نوکری کرنے والوں پر 50 فیصد ٹیکس لگایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ٹیکس لے کر شہریوں کو مفت سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، سکول 8 منٹ کے فاصلے پر فراہم کیے جاتے ہیں،

صحت کی سہولیات اعلیٰ معیار کی ہیں، اس کے مقابلے پاکستان میں سب کچھ اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیاں 8 کلومیٹر سے زاہد تک کا سفر کرتی ہیں۔ ٹرانسپورٹ کے بھاری اخراجات برداشت کر رہے ہیں، صحت کی سہولیات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے بعد مہنگائی کا نیا طوفان اٹھے گا۔ زرعی آلات پر ٹیکس لگا دیا گیا، بجٹ بھی کسان دوست نہیں، بجلی اور گیس عوام کی پہنچ سے دور کی جا رہی ہے، بل زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگ شدید گرمی میں پنکھے نہیں چلا سکتے۔

انہوں نے کہا ہے کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ آئندہ آئی ایم ایف پروگرام نہیں لیں گے، یہ درست ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جا سکیں گے۔ اپنے حق کے لیے احتجاج کرنے کی ضرورت ہے، ملک میں کوئی سیاسی جماعت نہیں لیکن شام کو پارٹی اکٹھا کرتے ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+