وزیراعظم ٹیکس کے معاملے پر مستعفی ہونے کی بات کرتے ہیں، کچھ حلقوں کا دباؤ ہے، رانا ثناء اللہ

رانا ثناء اللہ

نیوز ٹوڈے :    وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے ٹیکس کے معاملے پر استعفیٰ دینے کی بات کی کیونکہ اس معاملے پر بعض حلقوں سے دباؤ ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جب ہمیں جیلوں میں ڈالا جا رہا تھا اور ہم پر دھاندلی ہوئی تھی تب بھی ہم دھرنے کو تیار تھے اور آج بھی تیار ہیں لیکن وہ (پی ٹی آئی) بیٹھنے کو تیار نہیں۔ .انہوں نے کہا کہ جب تصادم ہو تو سب کچھ بے معنی ہے اور ایسی صورت میں وہ اپنی پوری طاقت لگائے گا اور ہم بھی اپنی پوری طاقت لگائیں گے۔

وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے کنفیوژن بڑھ گئی ہے، اس حوالے سے آئین پہلے ہی طریقہ کار طے کرچکا ہے، آزاد ارکان نے سنی اتحاد کونسل کے حلف نامے دیے تھے، سنی اتحاد کونسل نے 2016ء میں الیکشن کمیشن کے اجلاس میں شرکت کی۔ سپریم کورٹ۔ یہ نہیں آیا لیکن سیٹیں پی ٹی آئی کو دی گئیں، اب اگلے 29 دنوں میں مارکیٹنگ ہوگی اور اس سے ہارس ٹریڈنگ ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم، الیکشن کمیشن اور ججز سمیت سب نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے، انہیں فیصلہ کرنا ہے کہ آئین پر عمل کرنا ہے یا حلف کی خلاف ورزی، دونوں چیزیں ایک ساتھ نہیں چل سکتیں۔

رانا ثناء اللہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے استعفے کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے ٹیکس کے معاملے پر استعفیٰ دینے کی بات کی تھی اور اس حوالے سے کچھ جگہوں سے دباؤ بھی ہے۔

 رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان جہاں ہیں وہیں رکھنا مناسب ہے، انہیں عدالت جانے سے کسی نے نہیں روکا، عمران خان کو اپنے دفاع کا حق ہے لیکن استغاثہ کا بھی حق ہے اس کا مقدمہ لڑنے کے لیے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+