امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا حماس رہنما کی شہادت پر ردعمل

امیر حافظ نعیم الرحمن

نیوز ٹوڈے :    جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے حماس رہنما کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسماعیل ھنیہ کا قیام، ہجرت اور شہادت اللہ کی رضا کے لیے تھی۔ ہوا یوں کہ پہلے اس نے اپنے اہل و عیال کو راہ خدا میں قربان کر دیا، پھر وہ خود جنت کا مسافر بن گیا، شہادت ایک مسلمان کی زندگی کا خاتمہ نہیں بلکہ آسائشوں سے بھرپور نئی زندگی کا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کو اس ظلم کی قیمت چکانی پڑے گی، اسرائیلی کارروائی نے پورے خطے کو ایک نئے امتحان میں ڈال دیا ہے، واضح ہے کہ جنگ اب غزہ تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ ایک نئی جنگ ہوگی۔ 

حافظ نعیم الرحمن نے سوال کیا کہ کیا عالم اسلام کے حکمران آنکھیں بند کرکے خاموشی سے اسرائیل کی حمایت کریں گے؟ کیا ظالم کے ہاتھ کاٹنے کا وقت نہیں آیا؟

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عیدالفطر پر اسرائیلی بمباری میں اسماعیل ہانیہ کے 3 بیٹے اور 4 پوتے شہید ہوئے۔ اسماعیل ہانیہ کو تہران میں ان کے گھر میں شہید کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کی تاریخ قربانیوں سے بنی ہے، اسماعیل ہنیہ کے پورے خاندان کی شہادت خون سے لکھی گئی ہے، قربانیوں کی تاریخ کا نیا باب اسماعیل ہنیہ ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+