حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا
- 09, اگست , 2024
نیوز ٹوڈے : حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور آج ختم ہوگیا، دونوں جماعتوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ مذاکرات کے لیے کمشنر آفس پہنچے، وزیر داخلہ محسن نقوی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ان کے علاوہ کمشنر راولپنڈی اور آر پی او راولپنڈی بھی بات چیت میں شرکت کے لیے کمشنر ہاؤس پہنچے۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم میں وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز وڑائچ بھی شامل تھے۔
مذاکرات میں جماعت اسلامی کی جانب سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم اور لیاقت بلوچ نے شرکت کی۔ مذاکرات کے بعد حکومت اور جماعت اسلامی کے وفد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ میں آپ کے نظم و ضبط کو سراہتا ہوں، آپ نے دھرنے کے ذریعے نئی تاریخ رقم کی، کارکنوں نے رکاوٹوں کے باوجود دھرنے میں شرکت کی، ہمارے کئی کارکنان کو گرفتار بھی کیا گیا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور عطا تارڑ نے ہمارے ساتھ مذاکرات کئے۔ انہوں نے دھرنے کے شرکاء سے کہا کہ آپ حافظ حافظ کے نعرے لگا رہے ہیں جس پر عطا تارڑ اور محسن نقوی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ یہ تمہارے حافظ کے نہیں ہمارے حافظ کے نعرے لگا رہے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حافظ نعیم نے مشاورت کے بعد کمیٹی بنائی، وزیراعظم نے بھی حکومت کی جانب سے کمیٹی بنائی، ہمارے چار چکر راولپنڈی کمشنر آفس میں ہوئے۔ اس کے بعد حکومتی کمیٹی غائب ہوگئی، اس کے بعد حافظ نعیم نے گمشدگی کا اشتہار دیا، حکومتی مذاکراتی ٹیم نے کہا کہ ہم نے آپ کا اشتہار پڑھ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے نتیجے میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ آئی پی پیز کا مسئلہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وفاقی حکومت آئی پی پیز کے معاملے پر سنجیدہ ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کے لیے مکمل جائزہ لیا جائے گا۔ حکومت نے اس کے لیے ایک بااختیار ٹاسک فورس قائم کی ہے جو ایک ماہ میں اپنا کام مکمل کرے گی۔
تبصرے