پاکستان میں بغیر مٹی کے آلو کی کاشت کا آغاز
- 13, اگست , 2024
نیوز ٹوڈے : پاکستان میں زرعی انقلاب برپا ہونے والا ہے اور ملک میں پہلی بار بغیر مٹی کے آلو کی کاشت کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
آلو روز مرہ کی زندگی میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں اور منڈی میں مناسب قیمت پر دستیاب ہیں لیکن اس کے بیج پاکستان میں درآمد کرنے کے لیے سالانہ چھ ارب روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔ پاکستان میں یہ زرعی انقلاب کوریا کی مدد سے لایا گیا ہے اور کوریا نے پاکستان میں آلو کے بیج تیار کرنے کے لیے جدید ترین ایروپونکس ٹنل ٹیکنالوجی فراہم کی ہے۔
پاکستان میں کورین حکومت کی جانب سے 25 لاکھ ڈالر کی لاگت سے جدید ترین ایروپونکس سرنگیں قائم کی گئی ہیں جس کا افتتاح کردیا گیا ہے اور اب ملک میں بغیر مٹی کے آلو کے بیج ہوا میں تیار کرنا شروع کردیئے گئے ہیں۔کورین ماہرین کے مطابق اس ٹیکنالوجی سے پاکستان وائرس سے پاک آلو کے بیج کی پیداوار میں خود کفیل ہو جائے گا۔
سرنگوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کورین سفیر نے کہا کہ ایروپونکس ٹیکنالوجی کی منتقلی پاکستان کے لیے سود مند ثابت ہوگی جب کہ مستقبل میں پاکستان اور کوریا زراعت کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔
نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے وزیر رانا تنویر نے ایروپونکس ٹیکنالوجی کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹیکنالوجی سے پاکستان میں آلو کے تصدیق شدہ بیجوں کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔پاکستان اور کوریا کے ماہرین پرعزم ہیں کہ ایروپونکس ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان میں آلو کے بیجوں کی درآمد اگلے پانچ سالوں میں ختم ہو جائے گی۔
تبصرے