امیر جماعت اسلامی نے سیاسی اتحاد کا حصہ بننے سے متعلق واضح فیصلہ سنا دیا

حافظ نعیم الرحمن

نیوز ٹوڈے :   امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا واضح فیصلہ ہے کہ ہم کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے، ہمارا اتحاد نوجوانوں اور عوام کے ساتھ ہوگا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں جماعت اسلامی کے دفتر میں ناظمین و ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہیں ہے۔ سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار میں آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں کنفیوژن ہے، جماعت اسلامی کنفیوژن کا شکار جماعتوں کا ساتھ نہیں دے سکتی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 28 اگست کو ملک گیر پرامن تاریخی شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی، شہر کراچی میں کم از کم ایک دکان بھی نہ کھلے، سڑکوں پر بھی دکانیں بند کی جائیں۔ لیکن دکانیں اس طرح بند نہ کی جائیں جس طرح کچھ لوگ کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ دکانداروں اور عوام کو اس ہڑتال پر جانے کی ترغیب دی جائے۔ یہ ہڑتال عوام اور تاجروں کے حقوق کے لیے ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ نے بجلی کے بلوں میں کمی کے حوالے سے جماعت اسلامی کے ساتھ حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے آج رابطہ کیا ہے۔ حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو عوام کے ساتھ مل کر آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم مطالبات کی منظوری کے لیے لانگ مارچ کی کال دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ کا کہنا ہے کہ 28 اگست کی ہڑتال کسی سیاسی جماعت کی نہیں صرف تاجروں کی ہے، 28 اگست کو پورے پاکستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ 28 اگست کو پورے پاکستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی، 28 اگست کو ملک کی تمام چھوٹی بڑی دکانیں بند رہیں گی

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+