جوڈیشل کمیشن کا اجلاس حکومت کے جوڈیشل پیکج کی سہولت کے لیے موخر نہیں کیا گیا، ریما عمر

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس

نیوز ٹوڈے :   جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے منٹس اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خط نے میڈیا کی ان قیاس آرائیوں کی تردید کی کہ چیف جسٹس نے جوڈیشل کونسل کا اجلاس حکومت کے جوڈیشل پیکج کی سہولت کے لیے ملتوی کیا۔

ایکس کے ایک تھریڈ پر وکیل ریما عمر نے میڈیا میں اس قیاس آرائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کونسل کے اجلاس کے منٹس اس کی نفی کرتے ہیں اور اسی طرح چیف جسٹس کا حالیہ خط بھی اس کی نفی کرتا ہے۔

اس کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے بعد شائع ہونے والے منٹس میں کہا گیا ہے کہ وزیر قانون نے اجلاس کے دوران اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ حکومت آرٹیکل 175-A میں ترمیم پر غور کر رہی ہے جو عدالتی اختیارات اور اس کی تشکیل سے متعلق ہے۔ 

جسٹس آفریدی کی سفارش اور اس پر جوڈیشل کمیشن کے نقطہ نظر کے بعد 3 مئی کو بلایا گیا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ میٹنگ کے منٹس پر گہری نظر ڈالنے سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ ریما عمر کس طرف اشارہ کر رہی ہیں۔ لیکن، منٹس میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر، وفاقی وزیر قانون نے کمیشن سے اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست کی کیونکہ وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 175-A میں ترمیم کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 13 ستمبر کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ججز کی تقرری کے قوانین کا جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ اور دیگر ارکان شرکت کریں گے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+